آج راجیہ سبھا میں آئین پر بحث ہو رہی ہے۔ آئین پر بحث کے دوران سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو پرتنقید کرنے پر نرملا سیتا رمن کو جواب دیتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ مجھے انہیں بتانا ہوگا کہ مجھے پڑھنا بھی آتا ہے۔ میں نے میونسپلٹی اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ نرملا سیتارامن نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے۔ یہ طے ہے کہ ان کی انگریزی اچھی ہوگی، ان کی ہندی اچھی ہوگی، لیکن ان کے کرتوت اچھے نہیں ہیں۔کانگریس صدر نے کہاکہ وہ لوگ جو قومی پرچم سے نفرت کرتے ہیں، جو ہمارے ‘اشوک چکر’ سے نفرت کرتے ہیں، وہ لوگ جو آئین سے نفرت کرتے ہیں۔ ایسے لوگ ہمیں سکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب آئین بنا تو ان لوگوں نے اسے جلا دیاتھا۔ جس دن آئین کو اپنایا گیا، انہوں نے رام لیلا میدان (دہلی میں) میں بابا صاحب امبیڈکر، جواہر لال نہرو، مہاتما گاندھی کے پتلے جلائے تھے۔
प्रधानमंत्री या तो अतीत में रहते हैं या कल्पना लोक में… ऐसा लगता है कि वर्तमान उनकी डिक्शनरी में नहीं है।
11 साल में उन्होंने ऐसा कौन सा काम किया है, जिससे लोकतंत्र और संविधान मजबूत हुआ हो।
जिन लोगों ने गरीबों को आर्थिक रूप से कुचल दिया, वे भी हमें आर्थिक मजबूती का पाठ पढ़ा… pic.twitter.com/0GVXXtpyL8
— Congress (@INCIndia) December 16, 2024
ملکارجن کھرگے نے کہا کہ 1949 میں آر ایس ایس کے لیڈروں نے ہندوستان کے آئین کی مخالفت کی کیونکہ یہ منوسمرتی پر مبنی نہیں تھا۔ نہ اس نے آئین کو قبول کیا اور نہ ہی ترنگے کو۔ 26 جنوری 2002 کو پہلی بار آر ایس ایس ہیڈکوارٹر پر مجبوری میں ترنگا لہرایا گیا۔ کیونکہ اس کے لیے عدالت کا حکم تھا۔ ملکارجن کھرگے نے اندرا گاندھی حکومت کے دوران بنگلہ دیش کی آزادی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک لاکھ لوگوں کو حراست میں لینا آسان کام نہیں ہے۔ لیکن آئرن لیڈی اندرا گاندھی نے واضح کر دیا کہ کوئی ہمارے قریب آئے گا تو رحم نہیں کیا جائے گا۔
पूरा देश जानता है कि 1949 में RSS के नेताओं ने संविधान का विरोध किया था, क्योंकि ये मनुस्मृति पर आधारित संविधान नहीं था।
RSS के लोगों ने न संविधान को स्वीकार किया और न तिरंगे झंडे को माना।
इसलिए पहली बार 26 जनवरी, 2002 को कोर्ट के आदेश के बाद RSS को अपने मुख्यालय पर मजबूरी में… pic.twitter.com/WM4OOB9HQ4
— Congress (@INCIndia) December 16, 2024
ملکارجن کھرگے نے کہا کہ جنہوں نے ملک کے لیے جنگ نہیں لڑا۔ وہ آزادی اور آئین کی اہمیت کو کیسے جانیں گے۔ وزیراعظم ہمیں پڑھا رہے تھے اور کہتے تھے کہ ہم جھوٹ بولتے ہیں۔ لیکن وہ ایک نمبر کا جھوٹا وزیر اعظم ہیں۔ کہا گیا کہ 15 لاکھ روپے آئیں گے۔ لیکن کچھ نہیں آیا۔ یہ لوگ جھوٹ بول کر ملک کو گمراہ کر رہے ہیں اور عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ وزیراعظم کو بتانا چاہیے تھا کہ انہوں نے گزشتہ 11 سالوں میں آئین کی مضبوطی کے لیے کیا کیا ہے۔کھرگے نے گزشتہ 11 سالوں میں جمہوریت اور آئین کو مضبوط بنانے میں بی جے پی حکومت کی شراکت پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کو کمزور کرنے کی کوششیں برداشت نہیں کی جائیں گی۔اپنے خطاب کے اختتام پر، کھرگے نے آئین کے تحفظ اور جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
तुम अपने अक़ीदों के नेज़े
हर दिल में उतारे जाते होहम लोग मोहब्बत वाले हैं
तुम ख़ंजर क्यूँ लहराते होइस शहर में नग़्मे बहने दो
बस्ती में हमें भी रहने दोहम पालनहार हैं फूलों के
हम ख़ुश्बू के रखवाले हैंतुम किस का लहू पीने आए
हम प्यार सिखाने वाले हैंइस शहर में फिर क्या… pic.twitter.com/G29MtPBdeG
— Congress (@INCIndia) December 16, 2024
بھارت ایکسپریس۔