Bharat Express

Rajya Sabha

وزیر نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ہر وزارت/محکمہ کو ریزرویشن سے متعلق احکامات اور ہدایات کی مناسب تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ڈپٹی سیکرٹری اور اس سے اوپر کی سطح کے کسی افسر کو رابطہ افسر کے طور پر نامزد کرنا ضروری ہے۔

پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے کانگریس پر نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ بابا صاحب کی توہین کی اور انہیں انتخابات میں بھی ہرایا۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ جنہوں نے ملک کے لیے جنگ نہیں لڑا۔ وہ آزادی اور آئین کی اہمیت کو کیسے جانیں گے۔ وزیراعظم ہمیں پڑھا رہے تھے اور کہتے تھے کہ ہم جھوٹ بولتے ہیں۔ لیکن وہ ایک نمبر کا جھوٹا وزیر اعظم ہیں۔

کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیوسی) کے رکن ڈاکٹر سید ناصر حسین نے کہا کہ ایوان میں اپوزیشن کی آواز دبائی جا رہی تھی، ایسا مسلسل ہو رہا تھا، اس لئے اپوزیشن نے فیصلہ کیا کہ جمہوریت کو زندہ رکھنے کے لئے راجیہ سبھا کے چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز لائی جائے۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق نوٹس پر کانگریس، ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی، ڈی ایم کے، سماجوادی پارٹی اور جے ایم ایم سمیت کچھ دیگراپوزیشن پارٹیوں کے 60 اراکین پارلیمنٹ کے دستخط ہیں۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے جگدیپ دھنکھڑ پرجانبداری کرنے کا الزام لگایا ہے۔

انڈیا الائنس نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دے دیا ہے۔

کانگریس ایم پی نے کہا کہ میں اس کے بارے میں سن کر حیران ہوں۔ میں نے اس کے بارے میں کبھی نہیں سنا۔ میں کل 12.57 بجے ایوان کے اندر پہنچا۔ ایوان  کی کاروائی دوپہر ایک بجے  روک دی گئی۔ دوپہر 1 سے 1.30 بجے تک میں ایودھیا کے ایم پی اودھیش پرساد کے ساتھ کینٹین میں بیٹھا اور لنچ کیا۔

خبر ہے کہ سیٹ نمبر 222 جو کانگریس کے سینئر رہنمااور سینئر وکیل ابھیشک منو سنگھوی کے نام پر مقرر ہے،اسی سیٹ کے نیچے سے کل راجیہ سبھا کے ملازمین نے صفائی کرتے وقت نوٹ کی گڈی برآمد کی ہے۔

آئل فیلڈز (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) ترمیمی بل، 2024 نے پیٹرولیم آپریشنز کو کان کنی کے آپریشنز سے الگ کرنے کی بھی تجویز پیش کی ہے، جس سے اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کی توقع ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سید ناصر حسین نے اڈانی معالے پر کہا کہ اس سے پہلے ہنڈنبرگ رپورٹ سب کے سامنے آئی ہے۔ اس میں اسٹاک مارکیٹ منیپولیشن، شیل کمپنیز، اوور انوائسنگ کے سنگین الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔ سرکاری ایجنسیز سیبی کا بھی معاملہ اس میں آیا ہے۔