Bharat Express

Rajya Sabha

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کرشنا لال پنوار کا استعفیٰ فوری طور پر قبول کر لیا۔ دھنکھڑ نے خود سوشل میڈیا پر یہ جانکاری دی۔ کرشنا لال کے استعفیٰ کے بعد ہریانہ سے راجیہ سبھا کی ایک سیٹ خالی ہو گئی ہے۔

12 سیٹوں پر بلامقابلہ انتخابات کے بعد اب راجیہ سبھا میں بی جے پی کی تعداد 96 ہو گئی ہے۔ اگر ہم این ڈی اے کی تعداد کی بات کریں تو یہ بھی بڑھ کر 112 ہو گئی ہے۔ 245 ممبران والی راجیہ سبھا میں ابھی بھی آٹھ سیٹیں خالی ہیں۔ ان میں جموں و کشمیر کی چار نشستیں اور نامزد ارکان کی چار نشستیں شامل ہیں۔

دراصل 21 اگست راجیہ سبھا ضمنی انتخاب کے لیے نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دوسری سیٹ پر بھی بی جے پی کا امیدوار ہوگا۔

اس دوران بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ناراض اپوزیشن نے ایوان کا بائیکاٹ کیا اور راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا۔ ایوان میں اپوزیشن کے کئی ارکان اپوزیشن کو بولنے کا موقع دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

جگدیپ دھنکڑ نے کہا کہ پورا ملک ونیش کے لیے غمزدہ ہے، ہر کوئی غمزدہ ہے۔ اس پر سیاست نہ کریں۔ ہم انہیں وہ سب کچھ دیں گے جو میڈل جیتنے والے کو ملنا چاہیے۔

راجیہ سبھا کے رکن جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ کسی وزیر یا رکن کے ذریعہ ایوان کو گمراہ کرنا استحقاق کی خلاف ورزی اور ایوان کی توہین سمجھا جاتا ہے۔

راگھو چڈھا نے کہا، "جیسے جیسے ہمارا ملک نوجوان ہوتا جا رہا ہے، اسی تناسب سے منتخب نمائندے نوجوانوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ آج ہمارے نوجوان ملک کو بزرگ سیاستدان چلا رہے ہیں۔ جب کہ ملک کو نوجوان سیاستدانوں کی ضرورت ہے۔"

بجٹ پر بحث کے دوران پرتاپ گڑھی نے کہا، "یہاں بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرنا آسان ہے، یہ چونر دھانی-دھانی بھول جاتے،یہ پوروا کی روانی بھول جاتے، جو آکر چار دن گاؤں میں رہتے تو ساری لنتھرانی بھول جاتے۔

منوج جھا نے پیر (29 جولائی) کو کہا، "یہ میز پر ہاتھ مارنے کا موضوع نہیں ہے۔ یہاں یا وہاں کوئی موت نہیں ہوئی ہے۔ اسے قتل بھی کہا جا سکتا ہے۔ کووڈ کے دوران، میں نے کہا تھا کہ قتل کو موت نہیں کہنا چاہیے، اعداد و شمار کو اپنی جگہ پر رکھیں۔

رندیپ سرجے والا نے شاعرانہ انداز میں مزید کہا، ’’میں وزیر خزانہ سے صرف اتنا کہوں گا کہ کسی غریب دوپٹے کا قرض ہے،، آپ کے پاس ریشمی شال ہے، نرملا جی۔ یہ بجٹ کاشتکاری کے مخالف ہے۔