کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور سی ڈبلیو سی کے رکن ڈاکٹر سید ناصر حسین۔ (تصویر: اے این آئی)
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈراورراجیہ سبھا رکن ڈاکٹرسید ناصر حسین نے نائب صدر جمہوریہ اورراجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑکے خلاف سنگین الزام لگایا ہے۔ انہوں نے راجیہ سبھا چیئرمین کے خلاف لائی جا رہی تحریک عدم اعتماد کی تجویزسے متعلق کہا کہ ایوان میں جس طرح سے اپوزیشن لیڈران کے ساتھ برتاؤکیا جا رہا تھا، انہیں بولنے نہیں دیا جا رہا تھا اوران کی آوازدبائی جا رہی تھی، اس لئے مجبورہوکریہ قدم اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں ایسا پہلی بارہورہا ہے کہ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی ہے، لیکن جب چیئرمین کسی سیاسی پارٹی کے ترجمان بن جائیں اورحکومت کی مرضی سے کام کرنے لگیں تو یہ مجبوری ہوجاتی ہے، ہمیں جس طرح سے ہروز سامنا کرنا پڑ رہا تھا، اس وجہ سے یہ بڑا قدم اٹھانا پڑا۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیوسی) کے رکن ڈاکٹرسید ناصرحسین نے کہا کہ ایوان کے لیڈر کی ذمہ داری سب کو ساتھ لے کرچلنے کی ہوتی ہے، لیکن جب لیڈرہی حکومت کا ترجمان بن جائے، توپھراپوزیشن کی آواز کو کون سنے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب ایوان میں مسلسل ایسا ہونے لگا تو ہم لوگوں کولگا کہ جس طرح سے ہاؤس کوچیئرمین چلا رہے ہیں اوراپوزیشن کوبولنے نہیں دیا جا رہا ہے، اس میں کوئی بڑا قدم اٹھانا پڑے گا۔
#WATCH | Delhi | Congress MP Syed Naseer Hussain says, “The way House is functioning, the way chairman is running the House – people from the opposition are not allowed to speak – the chairman interrupts, takes the favour of the govt, works as spokesperson of the govt – we though… pic.twitter.com/JcQ3PLNwYY
— ANI (@ANI) December 10, 2024
انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا چیئرمین جگدیپ دھنکھڑحکومت کے ترجمان بن گئے ہیں، اپوزیشن کے لیڈران کوبولنے نہیں دیتے تھے۔ اپوزیشن لیڈرجب کھڑے ہوتے ہیں توانہیں بھی بولنے کی اجازت نہیں دی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا جس طرح سے استحصال کیا جا رہا تھا اورہماری آوازدبائی جا رہی تھی، یہاں تک کہ سینئر لیڈران کوبھی نہیں بولنے دیا جاتا تھا، اس سے بدظن ہوکر یہ تحریک عدم اعتماد کی تجویزلائی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کے 60 اراکین پارلیمنٹ نے تحریک عدم اعتماد کی تجویزپردستخط کئے ہیں اورچیئرمین کے خلاف یہ نوٹس دی گئی ہے۔
قابل ذکرہے کہ نائب صدرجمہوریہ اورراجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑکے خلاف اپوزیشن کی طرف سے تحریک عدم اعتماد کی تجویزلائی گئی ہے۔ اس تجویزپر جن 60 اراکین پارلیمنٹ نے دستخط کئے ہیں، اس میں کانگریس، سماجوادی پارٹی، ترنمول کانگریس، ڈی ایم کے، جے ایم ایم، آرجے ڈی اوردیگراپوزیشن پارٹیاں شامل ہیں۔ حالانکہ اس تجویزپرکانگریس پارلیمانی امور کی چیئرپرسن سونیا گاندھی اوراپوزیشن لیڈرملیکا ارجن کھڑگے کے دستخط نہیں ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔