Bharat Express

Tamil Nadu CM vs Governor: تمل ناڈو کے گورنر نے قومی ترانے کے تنازع پر اسٹالن کو بنایا نشانہ

تمل ناڈو میں وزیر اعلی اور گورنر کے درمیان قومی ترانے کو لے کر شروع ہونے والی کشیدگی اب بڑھ رہی ہے۔ سی ایم اسٹالن نے اسمبلی اجلاس کے دوران پیش آنے والے واقعہ کو بچگانہ قرار دیا تھا۔

تمل ناڈو کے گورنر نے قومی ترانے کے تنازع پر اسٹالن کو بنایا نشانہ

Tamil Nadu CM vs Governor: تمل ناڈو میں وزیر اعلی اور گورنر کے درمیان قومی ترانے کو لے کر شروع ہونے والی کشیدگی اب بڑھ رہی ہے۔ سی ایم اسٹالن نے اسمبلی اجلاس کے دوران پیش آنے والے واقعہ کو بچکانہ قرار دیا تھا۔ اس کے بعد آج گورنر نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا ایسا تکبر ٹھیک نہیں ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ گورنر این روی نے اسمبلی کے آغاز میں خطاب کرنے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ قومی ترانہ نہیں گایا گیا تھا۔ تب سے راج بھون اور سی ایم او کے درمیان لفظوں کی جنگ جاری ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ روایت کے مطابق تمل ناڈو اسمبلی اجلاس کے آغاز میں ریاستی ترانہ تمل تھائی ولتھو گایا جاتا ہے اور آخر میں قومی ترانہ گایا جاتا ہے۔ تاہم گورنر نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ دونوں وقت قومی ترانہ گانا چاہیے۔

گورنر نے اس لئے نہیں پڑھا خطاب

اسمبلی سے گورنر کے واک آؤٹ کے بعد راج بھون نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر تمل ناڈو میں آئین اور قومی ترانے کی توہین کی گئی۔ قومی ترانے کا احترام ہمارے آئین میں درج اولین بنیادی فریضہ ہے۔ گورنر نے احترام کے ساتھ قائد ایوان کو ان کا آئینی فرض یاد دلایا، اس کے بعد وزیراعلیٰ سے قومی ترانہ گانے کی اپیل کی، لیکن وزیراعلیٰ نے ضد کرتے ہوئے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔ ایسے میں گورنر ایوان سے چلے گئے۔

وزیراعلیٰ نے دیا یہ بیان

اس کے بعد سی ایم ایم کے اسٹالن نے ایکس پر پوسٹ کیا اور کہا کہ گورنر نے قانون ساز اسمبلی کی روایت کی خلاف ورزی کرنا روایت بنا دیا ہے۔ آئین کے مطابق ریاست کے گورنر سال کے آغاز میں حکومت کا خطاب پڑھتے ہیں۔ جو قانون سازی کی روایت کا حصہ ہے۔ انہوں نے اس کی خلاف ورزی کو روایت بنا لیا ہے۔ یہ بچکانہ ہے کہ وہ بغیر پڑھے چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں- Uttarakhand Road Accident: اتراکھنڈ کے پوڑی میں بس حادثہ، 5 ہلاک، 15 سے زائد زخمی، سی ایم دھامی نے کیا اظہار افسوس

آپ کو بتا دیں کہ گورنر این روی اور سی ایم اسٹالن کے درمیان 2021 سے خراب تعلقات ہیں۔ ڈی ایم کے حکومت نے ان پر بی جے پی کے ترجمان کے طور پر کام کرنے اور بلوں کو روکنے کا الزام لگایا ہے۔ آئین انہیں کسی بھی قانون سے اختلاف رائے کو روکنے کا حق دیتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read