Bharat Express

Tamil nadu

سی ایم ایم کے اسٹالن نے ایک پروگرام میں شرکت کی تھی جہاں 31 جوڑوں کی شادی ہوئی تھی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ شاید اب وقت آگیا ہے کہ جوڑوں کے پاس 16 قسم کی جائیداد کی بجائے 16 بچے ہوں۔

ابھی تک اس حادثے میں کسی جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔ تاہم کچھ لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ جائے وقوعہ پر راحت اور بچاؤ کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

ایئر شو دیکھنے کے لیے لوگ صبح 11 بجے سے پہلے ہی مرینا بیچ پر جمع ہو گئے تھے۔ کئی لوگوں کو چلچلاتی دھوپ سے بچانے کے لیے چھتریوں کا استعمال کرتے دیکھا گیا۔

 ٹینس کے لیجنڈ وجے امرتراج نے کہا کہ کسی بھی کھیل میں سب سے اہم چیز ایتھلیٹ ہوتی ہے، یہ کھلاڑی ہوتا ہے۔ باقی سب کچھ ثانوی ہوتا ہے... ہم صرف اتنا کر سکتے ہیں، ان کی مدد کریں... تاکہ جب وہ اچھے ہو جائیں تو ترنگا لہرا دیں۔

ادھیاندھی اسٹالن کو ڈپٹی سی ایم بنانے سے تمل ناڈو کی سیاست میں کیا کچھ اثر ہوگا یہ وقت بتائے گا، لیکن اگر ہم تمل ناڈو کی سیاست پر نظر ڈالیں تو ایسا ہی ایک واقعہ 29 مئی 2009 کو دیکھنے میں آیا جب موجودہ وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کو ان کے والد مرحوم کروناندھی نے تمل ناڈو کے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر ترقی دی تھی۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادےندھی کو ہفتہ کو کابینہ میں ردوبدل کے بعد نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ حال ہی میں ضمانت پر رہا ہونے والے ڈی ایم کے لیڈر سینتھل بالاجی کو بھی اتوار کو دوبارہ وزیر بنایا جائے گا۔

نائب وزیر اعلیٰ کے لیے ان کے نام کا اعلان آئندہ 24 گھنٹوں میں کیا جا سکتا ہے۔ اس مہینے کے شروع میں، امریکہ کے دورے پر جانے سے پہلے، ایم کے اسٹالن نے ادےندھی اسٹالن کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے کا اشارہ دیا تھا۔

مدورائی کے سماجی کارکن ایم کنداس نے آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ سے اس حادثے کی تفصیلی تحقیقات کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ آگ لگنے کے تمام پہلوؤں کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ مدورائی میونسپلٹی سے یہ معلوم کرنے کو کہا کہ کیا ہاسٹل کے پاس تمام ضروری لائسنس موجود ہیں۔

سی ایم اسٹالن نے کہا کہ "خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم سے نمٹنے اور سائبر کرائمز کو مؤثر طریقے سے نمٹانے کے لیے خواتین پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ کیا جائے گا۔" انہوں نے کہا کہ "آپ کا فرض اور ذمہ داری بہت بڑی ہے، لوگوں کی حفاظت کرنا آپ کا فرض ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے  کہ اپریل 2023 میں سپریم کورٹ نے اس بات کا نوٹس لیا تھا کہ گورنر ریاستی مقننہ کی طرف سے منظور کیے گئے بلوں کو منظوری دینے میں تاخیر کر رہے ہیں اور ان پر زور دیا کہ وہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت مینڈیٹ کو ذہن میں رکھیں