Bharat Express-->
Bharat Express

Tamil Nadu BJP president Annamalai resigns: تمل ناڈو کی سیاست میں بڑا الٹ پھیر، ریاستی بی جے پی صدر اناملائی نے دیا استعفیٰ

تمل ناڈو کی سیاست میں ایک بڑا الٹ پھیر سامنے آ رہا ہے۔ ایک اہم پیش رفت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر کے اناملائی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔

تمل ناڈو کی سیاست میں ایک بڑا الٹ پھیر سامنے آ رہا ہے۔ ایک اہم پیش رفت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی صدر کے اناملائی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کے ساتھ انھوں نے یہ بھی واضح کر دیا کہ وہ اگلے صدر کے عہدے کی دوڑ میں حصہ نہیں لیں گے۔ انامالائی نے کہا کہ پارٹی کے تمام رہنما متفقہ طور پر نئے صدر کا انتخاب کریں گے۔ اس پیش رفت نے ریاست میں بی جے پی کے مستقبل اور 2026 کے اسمبلی انتخابات کے لیے اس کی حکمت عملی کے بارے میں کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

جمعہ کو انامالائی نے اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ اناملائی ایک سابق آئی پی ایس افسر ہیں اور اپنے بے باک انداز کے لیے جانے جاتے ہیں۔انھوں نے کہا ’’تمل ناڈو بی جے پی میں صدر کے عہدے کے لیے کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ ہم سب مل کر ایک لیڈر کا انتخاب کریں گے، لیکن میں اس دوڑ میں شامل نہیں ہوں۔ میں پارٹی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں‘‘۔ اناملائی کے اس بیان نے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کر دی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب پی جے پی اور اے آئی اے ڈی ایم کے درمیان اتحاد کے امکانات پر بات ہو رہی ہے۔

استعفیٰ کی وجہ کیا ہے؟

اگرچہ انامالائی نے اپنے استعفیٰ کی کوئی واضح وجہ نہیں بتائی ہے، لیکن مانا جا رہا ہے کہ یہ فیصلہ بی جے پی کی مرکزی قیادت کی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے یہ خبریں آرہی ہیں کہ بی جے پی تمل ناڈو میں اے آئی اے ڈی ایم کے کے ساتھ اپنے اتحاد کو مضبوط کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں انامالائی کی بے تکلفی اور اے آئی اے ڈی ایم کے لیڈروں پر ان کے تند و تیز تبصرے رکاوٹ بن رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور اے آئی اے ڈی ایم کے جنرل سکریٹری ایڈاپڈی کے پلانی سوامی کی حالیہ ملاقات کے بعد ایسے اشارے ملے ہیں کہ دونوں پارٹیوں کے اتحاد کے لیے بی جے پی کی ریاستی قیادت میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔

انامالائی نے پچھلے کچھ سالوں میں تمل ناڈو میں بی جے پی کو ایک مضبوط شناخت دلانے کی کوشش کی ہے۔ ان کی قیادت میں پارٹی نے ’’این من، این مکل‘‘ یاترا جیسی مہموں کے ذریعے ریاست میں اپنی موجودگی کو بڑھایا، لیکن 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کو کوئی سیٹ نہیں ملی۔ اس کے باوجود بی جے پی کا ووٹ فیصد بڑھ گیا جو اناملائی کی مقبولیت کا ثبوت سمجھا جاتا ہے۔ اس کے باوجود کچھ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق بی جے پی نے یہ قدم اے آئی اے ڈی ایم کے کے ساتھ اتحاد کو ترجیح دینے کے لیے اٹھایا ہے۔

بھارت ایکسپریس اردو



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read