
یوپی کانگریس صدر اجے رائے
لکھنؤ: یوپی کانگریس کے سربراہ اجے رائے نے سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر رام جی لال سمن اور اندراجیت سروج کے متنازعہ بیانات سے خود کو الگ کرلیا ہے۔ منگل کے روز انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن پر بات ہونی چاہئے۔
منگل کے روز نیوز ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سب مذہبی ہیں اور مذہب پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم سناتنی لوگ ہیں، جو تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں اور سب کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سناتن کی سب سے بڑی پہچان یہ ہے کہ ہم کسی مذہب کی توہین نہیں کرتے ہیں۔ بی جے پی حکومت میں مہنگائی، بے روزگاری اور بدعنوانی اپنے عروج پر ہے۔ اس مدعے پر پی ایم مودی سے سوال پوچھنا چاہئے۔ مرکزی حکومت ملک کے مدعے کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے اور ہم سب کو اس مدعے پر سوال اٹھانے چاہئیں۔
یوگی آدتیہ ناتھ کے ’لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے‘ والے بیان پر اجے رائے نے کہا کہ بنگال میں جو تشدد ہوا اس کے لیے کون ذمہ دار ہے۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ وہ سب سے بڑی طاقت بن گئی ہے، پھر وہ وہاں کے ہندوؤں کے ساتھ کیوں نہیں کھڑے ہوتی۔ یوگی آدتیہ ناتھ صرف دکھاوے کے لیے بڑی بڑی باتیں کہتے ہیں۔ اجے رائے نے مزید کہا کہ یوپی میں لاء اینڈ آرڈر تباہ ہو گیا ہے۔
وقف املاک کا صحیح استعمال ہوا ہوتا تو مسلم نوجوانوں کو پنکچر نہیں بنانا پڑتا۔ پی ایم مودی کے اس بیان پر کانگریس لیڈر اجے رائے نے کہا کہ پی ایم مودی کے پاس کام کرنے کا کافی وقت ملا ہے۔ لیکن آج ملک کی حالت کیا ہے؟ نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ مہنگائی اپنے عروج پر ہے۔ دو کروڑ نوکریاں کب دیں گے؟ آج روزگار نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان پنکچر بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں اجے رائے نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ مسلمانوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور انہیں عزت دی ہے۔ لیکن، بی جے پی نے ہمیشہ مسلمانوں کی توہین کی ہے۔ بی جے پی بتائے کہ اس نے مسلمانوں کو کون سا عہدہ دیا۔ وہ صرف نفرت کی سیاست کرنا جانتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔