Bharat Express

UP Politics

بجنور لوک سبھا سیٹ پر بی ایس پی تیسرے نمبر پر تھی۔ وجیندر سنگھ کو کل 2 لاکھ 18 ہزار 986 ووٹ ملے۔ وہیں ایس پی کے دیپک کو 3 لاکھ 66 ہزار 985 ووٹ ملے۔ وہ دوسرے نمبر پر تھے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 میں یوپی میں بی جے پی کو ملی ہارکی وجہ تلاش کی جارہی ہے، اس سے متعلق لکھنؤ میں میٹنگ ہوئی۔ اس میں ہارے ہوئے امیدواروں نے لفافہ بند شکایتیں کی ہیں۔

سنگیت سوم نے دعویٰ کیا ہے کہ سنجیو بالیان نے وزیر کے عہدے پر رہتے ہوئے غیر قانونی طور پر بڑی دولت کمائی ہے۔ انہوں نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر آسٹریلیا میں زمین خریدی ہے۔

سماج وادی پارٹی نے 37 سیٹیں جیت کر اتر پردیش میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ ملک کی تیسری سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔

سابق ایم ایل اے نے کہا کہ میں میڈیا کے سامنے اس لیے آیا ہوں کیونکہ مجھ پر الزامات لگائے گئے ہیں۔ میں پارٹی سے درخواست کروں گا کہ اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔

لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی نے 2014 اور 2019 کے بعد اتر پردیش میں اپنی سب سے خراب  کارکردگی دکھائی ہے۔ یہی نہیں ان کے ساتھی بھی اپنی ساکھ نہ بچا سکے۔

راہل کی ماں اور راجیہ سبھا کی رکن سونیا گاندھی جب رائے بریلی آئیں تو انہوں نے کہا تھا کہ میں اپنے بیٹے کو آپ کے حوالے کر رہی ہوں۔ وہ مایوس نہیں کرے گا۔

لوک سبھا الیکشن کے نتائج سے پہلے تمام ایگزٹ پول سامنے آگئے ہیں۔ سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسلمانوں نے انڈیا بلاک کے ساتھ کھیل کردیا ہے۔

ساتویں مرحلے کی ووٹنگ سے پہلے نارد رائے کی پارٹی تبدیلی کو ایس پی کے لیے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ ایس پی نے سناتن پانڈے کو بلیا لوک سبھا سیٹ کا امیدوار بنایا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ نارد اس سیٹ سے اپنے لیے ٹکٹ مانگ رہے تھے۔ ٹکٹ نہ ملنے سے ان کا لہجہ باغی ہو گیا تھا۔

بی جے پی میں شامل ہونے والے آئی پی ایس پریم پرکاش نے مختار انصاری اور عتیق احمد پربڑا دعویٰ کیا ہے۔ ان کے دعوے سے بی جے پی کو نیا موضوع ملنے کے آثارہیں۔