سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
UP Politics: اترپردیش کے ایودھیا میں جمعرات کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سنبھل میں تشدد کا ذکر کرتے ہوئے ڈی این اے کے بارے میں بات کی۔ ان کے اس بیان پر سیاسی ہنگامہ برپا ہے۔ وزیراعلیٰ کے اس بیان پر سیاسی بیانات کا دور چل رہا ہے۔ اسی سلسلے میں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ایس پی ایم پی نے سی ایم کو چیلنج کیا کہ وہ اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں، آپ ڈی این اے کی بات نہ کریں۔ ڈی این اے کا معاملہ وزیراعلیٰ کو زیب نہیں دیتا۔ بھگوا پہننا اور یوگی ہونے کے ناطے اس قسم کی چیز آپ کو زیب نہیں دیتی۔ اگر ایسا ہے تو میں بھی اپنا ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کے لیے تیار ہوں اور آپ بھی اپنا ٹیسٹ کروانے کے لیے تیار رہیں۔
سی ایم کے اس بیان پر ایس پی ایم پی دھرمیندر یادو نے بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘ایودھیا کے لوگوں نے بتایا ہے کہ یوگی جی رام کے نہیں ہیں۔ اس الیکشن کا نتیجہ ایودھیا کے لوگوں کے لیے بھگوان رام کا پیغام ہے کہ یوگی جی رام کے نہیں ہیں۔ ان سے پوچھیں کہ لکھنؤ میں جئے پرکاش نارائن کے نام پر جو بین الاقوامی کنونشن سنٹر بن رہا ہے اسے کیوں نہیں بننے دیا گیا؟ وہ کام 8 سال میں مکمل نہیں ہوا۔ جئے پرکاش نارائن کے یوم پیدائش پر ان کے مجسمے پر پھول چڑھانے سے روکنے کے لیے پوری طاقت کا استعمال کرنے والے لوگ کب سے سماجوادی عظیم آدمیوں کی بات کرنے لگے؟
سی ایم یوگی نے کیا کہا؟ جس پر برپا ہو گیا ہنگامہ
آپ کو بتاتے چلیں کہ رام کتھا پارک میں رامائن میلے کے افتتاح کے موقع پر سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، ‘ایک بار پھر ایودھیا دیویہ اور ثقافتی طور پر ایک عالمی شہر کے طور پر ایک نئی شناخت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ یاد رہے کہ کس طرح اس سال جنوری میں پی ایم نریندر مودی کے آشیرواد سے بھگوان رام پانچ سو سال بعد دوبارہ مندر میں بیٹھے تھے۔
یہ بھی پڑھیں- Loudspeaker and DJ Ban in UP: یوپی میں لاؤڈ اسپیکرس اور ڈی جے پردیا بڑا حکم، صبح صبح سڑکوں پر اتری پولیس
سی ایم نے کہا کہ جو بھی بھگوان رام اور ماتا جانکی کے لیے عقیدت نہیں رکھتا، چاہے وہ آپ کو کتنا ہی عزیز کیوں نہ ہو، اسے دشمن سمجھ کر کنارہ کشی اختیار کرنی چاہیے، اسی لیے رام بھکتوں نے 1990 میں نعرہ دیا تھا ‘جو رام کا نہیں، وہ ہمارے کسی کام کا نہیں’۔ انہوں نے کہا تھا کہ سیاست میں حقیقی سماجوادی وہ ہے جو جائیداد سے لگاؤ سے آزاد ہو، آج کے سماجوادی خاندان پرست بن چکے ہیں۔ مجرموں اور غنڈوں کے تحفظ کے بغیر ان کی حالت پانی کے بغیر جدوجہد کرنے والی مچھلی جیسی ہو جاتی ہے۔ وہ لوہیا کے نام پر سیاست تو کرتے ہیں لیکن ان کے ایک بھی آئیڈیل کو نہیں اپنا پاتے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس