Bharat Express

Rajya Sabha

بی جے پی نے اعلان کیا ہے کہ پربھات جھا کی آخری رسومات ان کے آبائی گاؤں بہار میں ادا کی جائیں گی۔ انہیں آج شام خصوصی طیارے سے بہار کے سیتامڑھی لے جایا جائے گا۔

انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ بجٹ کو لے کر احتجاج کرنے جا رہے ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے کہا، "یہ بجٹ حکومت ہند کا بجٹ نہیں لگتا ہے۔

اس بار یہ نمبروں کا کھیل کچھ اس طرح ہے کہ پچھلی مدت میں این ڈی اے کو بی جے ڈی (9) اور بی آر ایس (4) کی حمایت حاصل رہی۔ لیکن اس بار بی جے ڈی پوری طرح سے حکومت کے خلاف ہے۔ جلد ہی صدر کی جانب سے 4 نشستوں پر نامزدگی کی جانی ہے اور 11 دیگر نشستوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔

سنجے سنگھ پہلی بار 2018 میں راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے اور اس سال دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 2012 میں عام آدمی پارٹی کی تشکیل کے فوراً بعد شمولیت اختیار کی اور جلد ہی پارٹی میں اعلیٰ عہدے پر پہنچ گئے۔

کانگریس کو اب بتانا چاہیے کہ کیا پریس کانفرنس میں عآپ کے خلاف دیے گئے ثبوت جھوٹے تھے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کا دوہرا معیار ہے۔ میں ملک کو بار بار یاد دلانا چاہتا ہوں کہ یہ کیسی منافقت چل رہی ہے۔ یہ لوگ دہلی میں ایک اسٹیج پر بیٹھ کر بدعنوانوں کو بچانے کے لیے ریلیاں نکالتے ہیں۔

راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے پی ایم مودی نے بنگال میں پیش آئے اس واقعے کا ذکر کیا جس میں ایک خاتون کو سرعام پیٹا جارہا تھا۔

پی ایم مودی نے کہا کہ منی پور میں بھی سیلاب کا بحران جاری ہے۔ ریاست اور مرکز مل کر منی پور کی فکر کر رہے ہیں۔ این ڈی آر ایف کی دو ٹیمیں آج ہی وہاں بھیجی گئی ہیں۔ جو بھی عناصر منی پور کی آگ میں ایندھن ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم وطنوں نے کنفیوژن کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے اور اعتماد کی سیاست کو منظور کر لیا ہے۔ عوامی زندگی میں میرے جیسے بہت سے لوگ ہیں جو اپنے خاندان سے سرپنچ بھی نہیں رہے اور نہ ہی سیاست سے کوئی تعلق ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ  ہم چاہتے ہیں کہ کسان پھلوں اور سبزیوں کی طرف متوجہ ہوں اور ہم ان کے ذخیرہ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے منتر پر ہم نے ملک کی ترقی کے سفر کو تیز کرنے کی کوشش کی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم وطنوں نے کنفیوژن کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے اور اعتماد کی سیاست کو منظور کر لیا ہے۔ عوامی زندگی میں میرے جیسے بہت سے لوگ ہیں جو اپنے خاندان سے سرپنچ بھی نہیں رہے اور نہ ہی سیاست سے کوئی تعلق ہے۔ لیکن آج وہ اہم عہدوں پر پہنچ چکے ہیں۔