Bharat Express

Rajya Sabha

لوک سبھا اسپیکراوم برلا نے پیر کے روز آل پارٹی میٹنگ بلائی۔ یہ میٹنگ پارلیمنٹ میں کام کاج سے متعلق بلائی گئی تھی۔ میٹنگ میں یہ بھی طے ہوا ہے کہ آئین کے 75 سال مکمل ہونے پر14-13 دسمبرکولوک سبھا میں اور17-16 کوراجیہ سبھا میں بحث ہوگی۔

وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران منعقد کئے گئے جاب میلوں کے دوران 24 لاکھ سے زیادہ امیدواروں کو عارضی طور پر شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر مملکت شوبھا کرندلاجے نے جمعرات کو کہا کہ ملک کی افرادی قوت میں خواتین کی شرکت میں پچھلے چھ سالوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

راجیہ سبھا چیئرمین نے کہا کہ ہم ایوان کو تاریخی طور پر صرف قوانین کی تعمیل کے اعلیٰ ترین معیار کی نمائش کے ذریعے قائل کرتے ہیں۔ اور جیسا کہ میں نے کل اشارہ کیا، چیئر مین کے فیصلے کو چیلنج نہیں بلکہ اختلاف  پیدا کرنا چاہیے۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کرشنا لال پنوار کا استعفیٰ فوری طور پر قبول کر لیا۔ دھنکھڑ نے خود سوشل میڈیا پر یہ جانکاری دی۔ کرشنا لال کے استعفیٰ کے بعد ہریانہ سے راجیہ سبھا کی ایک سیٹ خالی ہو گئی ہے۔

12 سیٹوں پر بلامقابلہ انتخابات کے بعد اب راجیہ سبھا میں بی جے پی کی تعداد 96 ہو گئی ہے۔ اگر ہم این ڈی اے کی تعداد کی بات کریں تو یہ بھی بڑھ کر 112 ہو گئی ہے۔ 245 ممبران والی راجیہ سبھا میں ابھی بھی آٹھ سیٹیں خالی ہیں۔ ان میں جموں و کشمیر کی چار نشستیں اور نامزد ارکان کی چار نشستیں شامل ہیں۔

دراصل 21 اگست راجیہ سبھا ضمنی انتخاب کے لیے نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دوسری سیٹ پر بھی بی جے پی کا امیدوار ہوگا۔

اس دوران بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ناراض اپوزیشن نے ایوان کا بائیکاٹ کیا اور راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کیا۔ ایوان میں اپوزیشن کے کئی ارکان اپوزیشن کو بولنے کا موقع دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

جگدیپ دھنکڑ نے کہا کہ پورا ملک ونیش کے لیے غمزدہ ہے، ہر کوئی غمزدہ ہے۔ اس پر سیاست نہ کریں۔ ہم انہیں وہ سب کچھ دیں گے جو میڈل جیتنے والے کو ملنا چاہیے۔

راجیہ سبھا کے رکن جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ کسی وزیر یا رکن کے ذریعہ ایوان کو گمراہ کرنا استحقاق کی خلاف ورزی اور ایوان کی توہین سمجھا جاتا ہے۔