Bharat Express

Mallikarjun Kharge

کانگریس نے اگست میں طارق حمید قرہ کو جموں و کشمیر یونٹ کا صدر مقرر کیا تھا۔ انہوں نے وقار رسول وانی کی جگہ لی تھی۔ کھڑگے نے تارا چند اور رمن بھلا کو جموں و کشمیر کا ورکنگ صدور بھی مقرر کیا تھا۔

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے  آج (21 ستمبر) کوجموں پہنچے۔ یہاں پر وہ سابق نائب وزیراعلیٰ اور پارٹی امیدوار تارا چند کے لئے تشہیر کرنے آئے ہیں۔

گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بدھ کی رات تقریباً 7.30 بجے اس وقت پیش آیا جب مہادلت بستی کے کئی گھروں میں خواتین کھانا بنا رہی تھیں۔ اس واقعے میں ضروری گھریلو سامان جل کر راکھ ہو گیا جب کہ اس آتشزدگی میں کئی مویشی جل کر ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

ون نیشن ون الیکشن کی رپورٹ اس سال مارچ میں صدر دروپدی مرمو کو پیش کی گئی تھی۔ رپورٹ کے متعلق سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت والی کمیٹی نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ تمام فریقوں، ماہرین اور محققین سے بات چیت کے بعد تیار کی گئی ہے۔

کانگریس کے انتخابی منشور سے متعلق ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ اندرا گاندھی نے 1966 میں ہریانہ کو بنایا، تب سے 2014 تک ہریانہ نے ترقی کی، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں ہریانہ بہت پیچھے چلا گیا ہے۔ ہم ہریانہ کو پھر سے نمبر ون بنائیں گے۔

کانگریس صدر نے لکھا کہ 'بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے لیڈروں کی طرف سے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے خلاف انتہائی قابل اعتراض اور پرتشدد زبان استعمال کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ نظم و ضبط اور شائستگی کے ذریعے ایسے لیڈروں پر لگام لگائیں۔

اجے رائے نے پارٹی صدر سے اتفاق کیا اور کہا کہ ملکارجن کھڑگے بالکل درست ہیں۔ بی جے پی کی پوری فوج، ان کا مقصد صرف عوام کو توڑنا اور تقسیم کرنا ہے۔ راہل گاندھی کے اس بیان کو صحیح ثابت کرتے ہوئے کہ چین نے ہندوستانی زمین پر قبضہ کر لیا ہے، انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی بالکل درست ہیں۔

کھرگے نے کہا کہ 'کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کو دیکھ کر بی جے پی گھبرا گئی ہے۔ اسی لیے بی جے پی جموں و کشمیر کی فہرست بار بار بدل رہی ہے۔ بہت پریشان ہو گئی، دو تین فہرستیں بدل دیں۔ بغاوت شروع ہو گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انڈیا اتحاد سے کتنے خوفزدہ ہیں۔

دہلی میں پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران دونوں کو کانگریس کی رکنیت دلائی گئی ہے اور والہانہ انداز میں پارٹی میں استقبال کیا گیا۔ اس تقریب سے قبل پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔

سفارتی سطح پر ایسی ملاقات کے سیاسی معانی بہت بڑے ہوتے ہیں ۔ اس ملاقات کے بعد اس خدشے کو اب تقویت ملنے کی امید ہے جس میں کہا جارہا ہے کہ آئندہ چند ماہ بعد جب اسمبلی انتخابات کے نتائج آئیں گے اس کے بعد مخلوط حکومت میں مزید اختلافات  دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔