Bharat Express

Mallikarjun Kharge

کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے نے منگل کوپارلیمنٹ میں پیش کئے گئے حکومت کے بجٹ کوکرسی بچانے والا اوردولوگوں کا بھلا کرنے والا قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں ذات پات کی مردم شماری کے لئے رقم کا بندوبست ہونا چاہئے تھا، لیکن، اس کا بھی کوئی ذکرنہیں ہے۔

اڈیشہ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں کراری شکست کے بعد کانگریس نے اپنی ریاستی اکائی کو مکمل طور پر تحلیل کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا ہے تاکہ ریاست میں پارٹی کو نئے انداز میں زندہ کرنے کا کام کیا جاسکے۔ حالیہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں یہاں کانگریس پارٹی کی کارکردگی انتہائی خراب رہی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو ان کی سالگرہ پر مبارکباد دی اور ان کی لمبی اور صحت مند زندگی کی خواہش کی۔ وزیر اعظم نے X پر ایک پوسٹ میں کہا، "کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے کو سالگرہ مبارک۔

مہاراشٹر قانون سازکونسل کے انتخابات میں کانگریس کے کچھ اراکین اسمبلی نے کراس ووٹنگ کی۔ کانگریس ان ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کرنے جا رہی ہے۔ این سی پی (شرد پوارگروپ) کے امیدوارجینت پاٹل کواراکین اسمبلی کی کراس ووٹنگ کی وجہ سے شکست ہوئی۔

کانگریس صدر کھرگے نے مزید کہا کہ این ٹی اے میں دھاندلی ہوئی، پیپر لیک ہوا اور گھوٹالہ کیا گیا اور این آر اے نے امتحان تک نہیں کرایا۔ بی جے پی-آر ایس ایس نے تعلیمی نظام کو تباہ کرنے اور نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کی ذمہ داری اٹھائی ہے۔

قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، "7 ریاستوں میں ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج نے واضح کر دیا ہے کہ بی جے پی کے ذریعے بُنے ہوئے خوف اور بھرم کا جال ٹوٹ گیا ہے۔

اپنی شکست کے لیے مقامی کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے، انھوں نے کہاکہ "اندرونی طور پر، مسلسل دو ماہ سے، شمال مغرب میں کچھ لوگ میرے خلاف برہمن مخالف، جاٹ مخالف ہونے کی مہم چلا رہے تھے۔ بی جے پی نے یہ نہیں چلایا، کانگریس کے اپنے لوگوں نے چلایا… مجھے باہر کا آدمی کہا۔

کانگریس کو اب بتانا چاہیے کہ کیا پریس کانفرنس میں عآپ کے خلاف دیے گئے ثبوت جھوٹے تھے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کا دوہرا معیار ہے۔ میں ملک کو بار بار یاد دلانا چاہتا ہوں کہ یہ کیسی منافقت چل رہی ہے۔ یہ لوگ دہلی میں ایک اسٹیج پر بیٹھ کر بدعنوانوں کو بچانے کے لیے ریلیاں نکالتے ہیں۔

راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے پی ایم مودی نے بنگال میں پیش آئے اس واقعے کا ذکر کیا جس میں ایک خاتون کو سرعام پیٹا جارہا تھا۔

پی ایم مودی نے کہا کہ منی پور میں بھی سیلاب کا بحران جاری ہے۔ ریاست اور مرکز مل کر منی پور کی فکر کر رہے ہیں۔ این ڈی آر ایف کی دو ٹیمیں آج ہی وہاں بھیجی گئی ہیں۔ جو بھی عناصر منی پور کی آگ میں ایندھن ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔