اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے رائے
لکھنؤ: اتر پردیش کانگریس کے صدر اجے رائے نے بدھ کے روز مودی حکومت پر ملک کی تعلیمی پالیسی اور صحت کی پالیسی کو خراب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ لوگ ملک کو پاتال میں لے جا رہے ہیں۔ بی جے پی کی حکومت والی مدھیہ پردیش کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر اندر سنگھ پرمار نے کہا ہے کہ ہمیں ’تاریخ غلط‘ بتائی گئی ہے۔ امریکہ کی کھوج کولمبس نے نہیں بلکہ ایک ہندوستانی ملاح نے کی تھی۔ ان کے اس بیان پر طنز کرتے ہوئے اجے رائے نے کہا، ’’شاید وہ زیادہ علم والے ہیں، دنیا بھر میں جتنے بھی سائنسدان ہیں، وہ ان سے بھی بڑے سائنسدان ہیں۔‘‘
کانگریس لیڈر نے آئی اے این ایس سے خصوصی بات چیت میں کہا، ’’وزیر اعظم مودی کے ساتھ ایسے باشعور لوگ بھی ہیں، جو ملک کو کھائی میں لے جا کر برباد کر رہے ہیں۔ مودی کے سائنسدانوں کی وجہ سے ہماری تعلیمی پالیسی اور صحت کی پالیسی خراب ہو رہی ہے۔ ایسے لوگوں کو فوری طور پر، آگرہ میں ایک بہت اچھی جگہ ہے، وہاں پر بھیج دینا چاہئے۔‘‘
کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں 400 سے زیادہ کے نعرے کے ساتھ مقابلہ کیا تھا، لیکن وہ صرف 240 تک محدود ہو گئی۔ اگر ہم مزید 20 سیٹیں جیت لیتے تو آج یہ لوگ جیل میں ہوتے، یہ لوگ جیل میں رہنے کے مستحق ہیں۔
اجے رائے نے پارٹی صدر سے اتفاق کیا اور کہا کہ ملکارجن کھڑگے بالکل درست ہیں۔ بی جے پی کی پوری فوج، ان کا مقصد صرف عوام کو توڑنا اور تقسیم کرنا ہے۔ راہل گاندھی کے اس بیان کو صحیح ثابت کرتے ہوئے کہ چین نے ہندوستانی زمین پر قبضہ کر لیا ہے، اجے رائے نے کہا کہ راہل گاندھی بالکل درست ہیں۔
ایس پی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے حال ہی میں کہا تھا کہ ریاست کی یوگی حکومت میں جو انکاؤنٹر ہو رہے ہیں ان میں پی ڈی اے (پسماندہ، دلت، اقلیت) کے لوگ زیادہ ہیں۔ اس کے بارے میں اجے رائے نے کہا، ’’حکومت اپنے مخالفین کو مار کر ختم کرنا چاہتی ہے۔ جو بھی بی جے پی کے خلاف بولتا ہے، اسے مار دیتے ہیں۔ اس میں ہر طبقے اور ہر ذات کے لوگ شامل ہیں۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔