Bharat Express

Mallikarjun Kharge lashed out at BJP in J&K: اگر ہمیں 20 سیٹیں اور مل جاتیں تو یہ تمام لوگ جیل میں ہوتے،یہ لوگ جیل میں رہنے کے حقدار ہیں،کھرگے کی بی جے پی پر تنقید

کھرگے نے کہا کہ ‘کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کو دیکھ کر بی جے پی گھبرا گئی ہے۔ اسی لیے بی جے پی جموں و کشمیر کی فہرست بار بار بدل رہی ہے۔ بہت پریشان ہو گئی، دو تین فہرستیں بدل دیں۔ بغاوت شروع ہو گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انڈیا اتحاد سے کتنے خوفزدہ ہیں۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت نشانہ لگایا ہے۔ بدھ کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 20 سیٹیں مزید آتیں تو سب جیل میں ہوتے۔ کھرگے نے کہا کہ 400  پار کرنے والے کہاں گئے؟ وہ 240 نشستوں تک محدود ہوگئے۔ اگر ہمیں 20 سیٹیں اور مل جاتیں تو یہ تمام لوگ جیل میں ہوتے۔ یہ لوگ جیل میں رہنے کے مستحق ہیں۔ بی جے پی تقریریں تو بہت کرتی ہے لیکن عمل اور قول میں بہت فرق ہے۔ بی جے پی جتنی بھی کوشش کرے، کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا اتحاد کمزور نہیں ہوگا۔ ہم نے پارلیمنٹ میں اپنی طاقت دکھائی ہے۔ ہم اسی طاقت کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا، ‘بی جے پی یہاں کے لوگوں کو ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان بانٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن ان کی کوششیں زندگی میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔ ایسے ہزاروں بی جے پی اور آر ایس ایس کے کارکن آئیں گے اور جائیں گے۔ یہاں کے لوگ جھکنے والے نہیں ہیں۔ کانگریس پارٹی یہاں کے لوگوں کے ساتھ ہے۔ ہم سب ایک ہیں اور ہمیشہ ایک رہیں گے۔ کھرگے نے مزید کہا، ‘کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کو دیکھ کر بی جے پی گھبرا گئی ہے۔ اسی لیے بی جے پی جموں و کشمیر کی فہرست بار بار بدل رہی ہے۔ بہت پریشان ہو گئی، دو تین فہرستیں بدل دیں۔ بغاوت شروع ہو گئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انڈیا اتحاد سے کتنے خوفزدہ ہیں۔

ریلی میں ملکارجن کھرگے نے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کا بھی ذکر کیا۔ کھرگے نے کہا، ‘راہل گاندھی نے سب سے بڑی یاترا نکالی۔ کنیا کماری سے کشمیر کی یاترا کی اوروہ یاترا کشمیر میں اختتام پذیر ہوئی۔ بھارت جوڑو یاترا جس میں میں بھی شامل تھا، فاروق عبداللہ بھی اس میں شامل تھے۔ وہ یاترایہاں بہت کامیاب رہی۔لوگوں نے محبت کی دوکان کو بھرپور محبت دی چونکہ یہاں کے لوگ محبت اور بھائی چارے کو پسند کرتے ہیں اور یہی کشمیریت ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read