Bharat Express

Jammu Kashmir Assembly Election

اہم بات یہ ہے کہ کانگریس جو عمر عبداللہ کی حکومت میں اتحادی ہے اس نے کابینہ میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے چونکہ کانگریس دو وزارت مانگ رہی تھی جبکہ این سی صرف ایک وزارت پر راضی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس نے حکومت کا حصہ بننے کے بجائے باہر سے حمایت کرنے کا فیصلہ کیا۔

جموں کشمیر میں پانچ ایم ایل اے پہلے بی جے پی کے کھاتے میں آچکے ہیں ۔ابھی ریزلٹ بھی نہیں آیا لیکن بی جے پی کے پاس پانچ ایم ایل اے کا نام کنفرم ہوچکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن جماعتیں جموں و کشمیر اسمبلی کے لیے نامزد کیے جانے والے پانچ اراکین کو لے کر بے چین ہیں۔

نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر ایل جی ایم ایل اے کی نامزدگی کو آگے بڑھاتے ہیں تو وہ سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کو تیار ہیں۔ عبداللہ نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو اس سے دور رہنا چاہئے کیونکہ اب حکومت بن رہی ہے۔

ہریانہ کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) پنکج اگروال نے کہا کہ ریاست کے 22 اضلاع کے 90 اسمبلی حلقوں میں 93 گنتی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ بادشاہ پور، گروگرام اور پٹودی اسمبلی سیٹوں کے لیے دو دو گنتی سینٹر بنائے گئے ہیں، جبکہ باقی 87 سیٹوں کے لیے ایک ایک گنتی سینٹر بنایا گیا ہے۔

دراصل اتوار کو جموں و کشمیر کے جسروٹا میں منعقدہ ایک ریلی میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی طبیعت خراب ہوگئی تھی، لیکن کچھ دیر توقف کے بعد انہوں نے اپنی تقریر جاری رکھی اور حکمراں جماعت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے ہٹانا چاہیے۔

جموں و کشمیر کی 26 سیٹوں پر آج (بدھ 25 ستمبر)کو  اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس مرحلے میں 239 امیدواروں  کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ تقریباً 25 لاکھ ووٹر آج گھروں سے نکل رہے ہیں  اور ووٹ ڈال کر تمام امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں۔

سال 2014سے اب تک 10 سال کے طویل انتظار کے بعد جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 24 سیٹوں پر 18 ستمبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اب دوسرے مرحلے میں آج 26 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ووٹنگ کے دوران ہر پولنگ بوتھ پر سیکورٹی کے سخت انتظامات ہوں گے۔

جموں و کشمیر کی 26 سیٹوں پر آج (بدھ 25 ستمبر)کو  اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس مرحلے میں 239 امیدواروں  کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ تقریباً 25 لاکھ ووٹر آج گھروں سے نکل رہے ہیں  اور ووٹ ڈال کر تمام امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں۔

سال 2014سے اب تک 10 سال کے طویل انتظار کے بعد جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ پہلے مرحلے میں 24 سیٹوں پر 18 ستمبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اب دوسرے مرحلے میں آج 26 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ووٹنگ کے دوران ہر پولنگ بوتھ پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

صبح کے دو گھنٹے کی ووٹنگ میں  پونچھ سب سے آگے ہے جبکہ سری نگر میں سب سے کم ووٹنگ ہوئی ہے۔ وہیں بڈگام میں 10.91 فیصد، گاندربل میں 12.61 فیصد، پونچھ میں 14.41 فیصد، راجوری میں 12.71 فیصد ،ریاسی میں 13.37 فیصد اور سرینگر میں 4.70 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔