Bharat Express

Jammu Kashmir Assembly Election

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں اس بار جس لیڈر کا سب سے زیادہ چرچا ہو رہا ہے وہ شیخ عبدالرشید عرف انجینئر رشید ہیں۔ انجینئر رشید لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد ملک بھر میں اس وقت سرخیوں میں آئے جب انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔ بڑی بات …

جموں وکشمیرکی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ عبداللہ فیملی کی وجہ سے ہندوستان میں کشمیرہے۔ اگرعبداللہ خاندان نے تب پاکستان کا ایجنڈا نافذ کیا ہوتا توجموں وکشمیرہندوستان کے بدلے پاکستان میں ہوتا اورآزاد ہوتا۔

جموں وکشمیراسمبلی الیکشن کے درمیان پاکستان کے وزیردفاع نے متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی بحالی پر پاکستان کانگریس-نیشنل کانفرنس کے ساتھ ہے۔

کشتواڑ کے ڈپٹی کمشنر اور ڈی ایم راجیش کمار شاون نے کہا، "سکیورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ لوگ بے خوف ہو کر آئیں اور اپنا ووٹ ڈالیں۔ کنٹرول روم سے ہر چیز کی نگرانی کی جا رہی ہے۔اس لئے ڈرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا، "ہم چاہتے ہیں کہ لوگ انتخابات میں حصہ لیں۔ نیشنل کانفرنس کو ہر علاقے میں بھاری تعداد میں ووٹ مل رہے ہیں اور ہم کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔ اس الیکشن میں بہت سے مسائل ہیں، لوگ اپنے گھروں سے باہر آئیں۔ اور اپنے ووٹ کا استعمال سمجھداری سے کریں۔

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ آج (18 ستمبر) صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ جموں و کشمیر کی 24 سیٹوں پر آج ووٹنگ ہو رہی ہےحالانکہ جموں کشمیر میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں۔آج صبح سات بجے جب ووٹنگ کا آغاز ہوا تب سے ہی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو  مل رہی ہیں۔

صبح 9 بجے تک قریب 11.11 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔جب کہ سب سے زیادہ اندروال اسمبلی سیٹ پر ووٹنگ ہوئی ہے، جہاں صبح 9 بجے تک 16.01 فیصد ووٹنگ ہوئی  ہے ، وہیں سب سے کم ووٹنگ اننت ناگ سیٹ پر ہوئی ہے جہاں صبح 9 بجے تک صرف 6 فیصد ہی لو گ ووٹ ڈال پائے ہیں ۔

کنہیا نے کہا کہ الیکشن دو نظریات کے درمیان لڑائی ہے۔ ایک طرف نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد ہے اور دوسری طرف باقی سب کا اتحاد ہے جو کہ بنیادی طور پر بی جے پی کا اتحاد ہے۔ یہ لڑائی محبت اور نفرت کے درمیان ہے، انصاف اور ناانصافی کے درمیان ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے کہا کہ الیکشن میں تمام جماعتیں جو دعوے کر رہی ہیں وہ کھوکھلے ہیں، حالانکہ میں بیمار تھا، ہم ان انتخابات میں جو کرنا چاہتے تھے وہ نہیں کر سکے، لیکن یہاں ہمارے پاس 20 سے 22 نوجوان ہیں۔ جو الیکشن لڑ رہے ہیں، میں ان کے لیے انتخابی ریلی کے دورے پر آیا ہوں۔

 ڈوڈا میں ایک بڑی عوامی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہی ہمارا پیاراجموں وکشمیرغیرملکی طاقتوں کے نشانے پرآگیا۔ اس کے بعد اس خوبصورت ریاست کوپریوارواد نے کھوکھلا کرنا شروع کردیا۔ اس بارکا الیکشن جموں وکشمیر کی قسمت کا فیصلہ کرنے والا ہے۔