عمر عبداللہ 16 اکتوبر کو وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیں گے، راج بھون سے موصول ہوا یہ وقت
نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمرعبداللہ نے آرٹیکل 370 پر پاکستان کے تبصرہ سے متعلق سخت پھٹکارلگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے۔ پاکستان کو ہمارے انتخاب پرتبصرہ نہیں کرنا چاہئے۔ پہلے پاکستان اپنے ملک کو سنبھالے۔ عمرعبداللہ نے کہا کہ پاکستان کو جموں وکشمیر الیکشن پر تبصرہ نہیں کرنا چاہئے۔ ہمیں پاکستان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہم پاکستان میں نہیں رہتے ہیں۔ جموں وکشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے اور پاکستان کو اس میں مداخلت کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
پاکستان کے وزیردفاع نے دیا بیان
دراصل، جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن ہو رہے ہیں اوراس میں آرٹیکل 370 کا موضوع چھایا ہوا ہے۔ اسی درمیان پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی حال ہی میں جموں وکشمیراورآرٹیکل 370 پرتبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی بحالی پرپاکستان کانگریس-نیشنل کانفرنس کے ساتھ ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام میں خواجہ آصف سے آرٹیکل 370 اور35 اے کی بحالی سے متعلق سوال کیا گیا تھا۔ اس پرپاکستانی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ ممکن ہے۔ کانگریس اور نیشنل کانفرنس دونوں کی ہی اہم موجودگی ہے۔ اس موضوع پر کشمیر وادی کی عوام بہت حوصلہ افزا رہی ہے۔ بہت امید ہے کہ وہ اقتدارمیں آئیں اور انہیں اسے بحال کرنا چاہئے۔ اگریہ بحال ہوا تو میں سمجھتا ہوں کہ کشمیری لوگوں کو جو زخم ملا ہے، اس میں کچھ مرہم لگے گا۔
فاروق عبداللہ نے بھی لگائی پھٹکار
جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ سے جب پاکستانی وزیردفاع کے بیان سے متعلق سوال کیا گیا توانہوں نے کہا کہ پاکستان کیا کہتا ہے، مجھے معلوم نہیں۔ میں پاکستان کا تو ہوں نہیں۔ میں ہندوستان کا شہری ہوں۔ وہیں، آرٹیکل 370 واپس لانے کے سوال پرانہوں نے کہا کہ وقت لگے گا، لیکن ایک دن آرٹیکل 370 ضرور واپس آئے گا۔ اس کے لئے عدالت جانا پڑے گا۔
-بھارت ایکسپریس