Bharat Express

Farooq Abdullah

نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کا یہ بیان فوج کے انسداد دہشت گردی آپریشن کے بعد آیا ہے، جس میں ہندوستانی فوج نے اکھنور میں 28 اکتوبر کو فوجی قافلے پر حملے کے بعد تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

عبداللہ نے دنیا کے مختلف حصوں جیسے یوکرین، ایران اور لبنان میں جاری تنازعات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان تنازعات سے سیکھنے کی ضرورت ہے کہ آخرکار تباہی ہی ہوتی ہے۔ وہ دہشت گردی کو روکنے کی اپیل کر رہے ہیں اور یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ جو لوگ اسے فروغ دے رہے ہیں انہیں اس کے نتائج پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔

فاروق نے کہا کہ یہ بہت دردناک واقعہ ہے۔ غریب مزدوروں کو درندوں نے شہید کیا۔ ایک ڈاکٹر بھی جان کی بازی ہار گئے۔ اب بتاؤ ان درندوں کو کیا ملے گا؟ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان بنے گا؟

فاروق عبداللہ نے کہا کہ برائے مہربانی ہمیں عزت سے جینے دیں، ہمیں ترقی کرنے دیں۔ کب تک ہمیں مصیبت میں ڈالتے رہیں  گے؟ آپ نے 47 19سے شروع کیا بے گناہوں کومارا۔ جب 75 سال میں پاکستان نہیں بنا تو کیا اب بنے گا؟

حلف کے بعد عمر کے والد اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاست چیلنجوں سے بھری ہوئی ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ حکومت وہی کرے گی جس کا اس نے انتخابی منشور میں وعدہ کیا تھا۔

ابھی تک یہ طے نہیں ہوا ہے کہ کانگریس پارٹی کو کابینہ کے 10 عہدوں میں سے کتنے عہدے ملیں گے۔ کانگریس کا کوئی ایم ایل اے آج وزیر کے طور پر حلف نہیں لے گا۔ کانگریس کے جموں و کشمیر انچارج بھرت سنگھ سولنکی کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور کابینہ کی تقسیم کے بارے میں فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان کی پارٹی ہندوؤں اور مسلمانوں میں تفریق نہیں کرتی اور سب کو برابر کی نظرکی  سے دیکھتی ہے۔ کشمیر میں سب کے لیے گنجائش ہے۔

نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں اپنے سبھی پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے چاہئے۔ پاکستان سے بات چیت شروع کرنی ہے یا نہیں۔ یہ ہمارا نہیں مرکزی حکومت کا کام ہے۔

جموں وکشمیر میں حکومت تشکیل سے پہلے کانگریس کا بڑا بیان آیا ہے۔ کانگریس لیڈرغلام احمد میر نے کہا کہ الائنس میں اکثریت یا اقلیت نہیں ہوتا ہے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا اتحاد الیکشن سے پہلے ہوا تھا۔

فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ہمیں عام آدمی پارٹی سے بھی حمایت ملی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں ہمارے ساتھ آئیں۔ ہمیں نفرت کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ملک کا تاج ہے، تاج نہیں چمکے گا تو ملک کیسے چمکے گا۔