'یہ کانٹوں کا تاج'، بیٹے عمر کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد فاروق عبداللہ نے ایسا کیوں کہا؟
Omar Abdullah Oath: نیشنل کانفرنس کے ایم ایل اے عمر عبداللہ نے بدھ کو مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ وہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بننے کے بعد اس کے پہلے وزیر اعلیٰ ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جموں و کشمیر میں تقریباً 10 سال بعد ہوئے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد کو اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ تاہم عمر عبداللہ کے بطور وزیراعلیٰ حلف لینے پر ان کے والد فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ یہ کانٹوں کا تاج ہے۔
یہ کانٹوں کا تاج ہے- فاروق عبداللہ
عمر عبداللہ نے بدھ کو جموں و کشمیر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ حلف کے بعد عمر کے والد اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاست چیلنجوں سے بھری ہوئی ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ حکومت وہی کرے گی جس کا اس نے انتخابی منشور میں وعدہ کیا تھا۔ یہ کانٹوں کا تاج ہے اور اللہ ان (عمر) کو کامیابی عطا فرمائے اور وہ لوگوں کی امیدوں پر پورا اترے۔ یہ میرا پیغام ہے۔
ریاست کے بعد 370 کے لیے جدوجہد – ظہیر عبداللہ
دوسری جانب عمر عبداللہ کے بیٹے ظہیر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی نئی حکومت کی پہلی ترجیح مرکز کے زیر انتظام ریاست کی حیثیت کو بحال کرنا ہے۔ ظہیر عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ ریاست کا درجہ ملنے کے بعد آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے ہماری حقیقی جدوجہد شروع ہوگی۔ دفعہ 370 ہمیشہ ہماری ترجیح رہے گی۔
محبوبہ نے کیا کہا؟
عمر عبداللہ کی حلف برداری کی تقریب پر پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ یہ جموں و کشمیر کے لیے بہت ہی مبارک دن ہے۔ کیونکہ عوام کو برسوں بعد ان کی حکومت ملی ہے۔ محبوبہ نے کہا کہ عوام نے ایک مستحکم حکومت کو منتخب کیا ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے خاص طور پر 2019 کے بعد بہت نقصان اٹھایا ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ نئی حکومت ہمارے زخموں پر مرہم رکھے گی۔
-بھارت ایکسپریس