Bharat Express

National Conference

لداخ لوک سبھا سیٹ پر صرف پانچ امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ یہاں بی جے پی سے تاشی گیلسن، کانگریس سے شیرنگ نمگیال اور سجاد حسین، محمد حنیفہ، کوچو محمد آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔اس لوک سبھا سیٹ سے گزشتہ دو بار بی جے پی کے امیدوار جیت رہے ہیں۔

پیپلز کانفرنس کے لیڈر سجاد لون نے بھی کپواڑہ اور ہندواڑہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ عبداللہ اور لون بارہمولہ لوک سبھا حلقہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں جو 20 مئی کو ہونے والے ہیں۔

سری نگر، وسطی کشمیر میں، جو این سی کے سربراہ فاروق عبداللہ کا انتخابی حلقہ تھا، ایک طویل عرصے سے این سی کے گڑھ کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔ اب یہ آغا سید روح اللہ پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ کے خلاف لڑائی میں پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے دیکھیں گے۔ سری نگر میں ووٹنگ 13 مئی کو ہوگی۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمر عبداللہ نے کہا کہ تین سیٹوں پرنیشنل کانفرنس کے امیدوار الیکشن لڑیں گے اورباقی سیٹوں پر ہم کانگریس کے امیدوارکی حمایت کریں گے۔

کشمیرکی اننت ناگ-راجوری سیٹ پراس بارانتخابی مقابلہ کافی دلچسپ ہوگیا ہے۔ اس سیٹ پر دو سابق وزرائے اعلیٰ انتخابی میدان میں ہیں۔ ایک طرف غلام نبی آزاد ہیں تو دوسری طرف محبوبہ مفتی۔ اس کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار میاں الطاف کی صورتحال بھی مضبوط مانی جارہی ہے۔ بی جے پی نے ابھی تک یہاں کے لئے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔

پی ڈی پی صدر نے یہ بھی کہا کہ بھلے ہی کانگریس ان کی حمایت کرے یا نہ کرے، انہیں عوام اور اپنی پارٹی کے کارکنوں پر پورا بھروسہ ہے۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس سے بھی حمایت کی اپیل کی۔

آزاد نے مخالفین کو 'اے'، 'بی'، یا 'سی' ٹیموں کے طور پر لیبل لگانے کے عمل پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ''جو لوگ کسی خاص شخص سے ڈرتے ہیں، وہ اس پر حملہ کرنے لگتے ہیں۔ اگر لوگ  مجھے ووٹ دیتے ہیں تو ووٹ دینے دیجئے۔ انہیں منتخب کرنے دیں کہ پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی کون کر سکتا ہے۔

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ نے کہا کہ اروند کیجریوال اور ہیمنت سورین جیسے تمام گرفتار لیڈر اسی وقت آزاد ہوں گے جب آپ سب آئین کو ہاتھ میں رکھیں گے۔ الیکشن کے وقت وہ بٹن دبائیں جو اس حکومت کو ہٹا دے گا۔

عمر عبداللہ نے کہا، "افسپا کے بارے میں ہم بعد میں دیکھیں گے، لیکن کم از کم ہائی وے پر لوگوں کی نقل و حرکت کو کم کریں اور اس کے لیے ہم آپ کے شکر گزار ہوں گے۔"

اکھلیش یادو نے پی ڈی اے یعنی پسماندہ طبقات، دلت اور اقلیتوں کے بارے میں کہا کہ ہمارا خاندان مسلسل بڑھ رہا ہے۔ یہ تمام لوگ 2024 میں سماجوادی نظریے کو آگے بڑھانے کے لیے کام کریں گے۔ آئندہ لوک سبھا الیکشن جمہوریت اور آئین کو بچانے کا انتخاب ہے۔ یہ وقت جمہوریت اور آئین کو بچانے کا ہے۔