Bharat Express

National Conference

جہاں بی جے پی کو ہریانہ میں اقتدار برقرار رکھنے کا یقین ہے، وہیں شروعاتی رجحانات سے حوصلہ افزائی کانگریس بھی 10 سال بعد اقتدار میں واپس آنے کی امید کر رہی ہے۔

بدلے ہوئے حالات میں 10 سال بعد انتخابات ہو رہے ہیں لیکن اصل سیاسی جماعتیں وہی ہیں۔ جموں و کشمیر مرکز کے زیر انتظام علاقہ بن چکا ہے۔ لداخ اس سے الگ ہو گیا ہے۔ آرٹیکل 370 ہٹا دیا گیا ہے۔

جموں وکشمیر اسمبلی الیکشن کے نتائج 8 اکتوبرکو آئیں گے۔ اس سے پہلے آئے ایگزٹ پول میں کانگریس-نیشنل کانفرنس سب سے بڑی پارٹی بنتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ حالانکہ زیادہ ترایگزٹ پول میں معلق اسمبلی کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔

تمام پولنگ ایجنسیوں نے جموں خطہ میں بی جے پی کے لیے واضح اکثریت کی پیش گوئی کی ہے، حالانکہ کانگریس-این سی اتحاد بھی خطے میں ایک چیلنج بنتا دکھائی دے رہا ہے۔

جموں و کشمیر میں آخری بار سال 2014 میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ اس الیکشن میں بی جے پی نے جموں خطے میں 25 سیٹیں جیتی تھیں۔ جموں و کشمیر میں بی جے پی نے پی ڈی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔ اس کے بعد بی جے پی کو ڈپٹی سی ایم کا عہدہ ملا۔

سچن پائلٹ نے کہا کہ پہلے اور دوسرے مرحلے میں اچھی ووٹنگ ہوئی ہے، ہمیں اس کا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی سے تنگ آچکے ہیں۔

 پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف کے بیان پر وزیرداخلہ امت شاہ نے ردعمل ظاہرکیا ہے۔ انہوں نے کانگریس کو گھیرا ہے۔ امت شاہ نے ایکس پراپنی رائے ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورکانگریس کے ارادے بھی ایک ہیں اورایجنڈا بھی۔

جموں وکشمیراسمبلی الیکشن کے درمیان پاکستان کے وزیردفاع نے متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی بحالی پر پاکستان کانگریس-نیشنل کانفرنس کے ساتھ ہے۔

پی ڈی پی لیڈر التجا مفتی نے بدھ (18 ستمبر) کو جموں و کشمیر میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا  ۔ ووٹنگ سینٹر سے باہر آنے کے بعد انہوں  نے اپنی جیت کا دعویٰ کیا۔

انجینئر رشید نے کہا، "ہمیں امید ہے کہ ووٹر نریندر مودی کے نئے کشمیر کے نعرے کو مسترد کر دیں گے۔ وہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی منافقت کو مسترد کر دیں گے۔