مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ۔ (فائل فوٹو)
وزیرداخلہ امت شاہ نے پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف کے بیان پرکانگریس کونشانہ بنایا ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ پاکستانی وزیردفاع کے الفاظ نے ایک بارپھرکانگریس کوبے نقاب کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اورپاکستان کے ارادے اورایجنڈا ایک ہے۔ دراصل خواجہ آصف نے آرٹیکل 370 پربیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان آرٹیکل 370 کی بحالی پرکانگریس اورنیشنل کانفرنس کے ساتھ ہے۔ آصف نے ایک انٹرویومیں کہا کہ ہم آرٹیکل 370 پرکانگریس اتحاد کے موقف سے متفق ہیں۔ امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرلکھا، اس بیان سے ایک بارپھرواضح ہوگیا ہے کہ کانگریس اورپاکستان کے ارادے اورایجنڈا ایک ہے۔
وزیرداخلہ نے مزید لکھا، پچھلے کچھ سالوں سے راہل گاندھی تمام ہندوستان مخالف طاقتوں کے ساتھ کھڑے ہیں، جس سے ہم وطنوں کے جذبات کوٹھیس پہنچ رہی ہے۔ ہوائی حملوں اورسرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت کا مطالبہ ہویا ہندوستانی فوج کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنا، راہل گاندھی کی کانگریس پارٹی اورپاکستان ہمیشہ ایک پیج پررہے ہیں اورکانگریس کا ہاتھ ہمیشہ ملک دشمن طاقتوں کے ساتھ رہا ہے۔ لیکن، کانگریس پارٹی اورپاکستان یہ بھول جاتے ہیں کہ مرکزمیں مودی کی حکومت ہے، اس لئے کشمیرمیں نہ آرٹیکل 370 اورنہ ہی دہشت گردی واپس آنے والی ہے۔
نیشنل کانفرنس کی پاکستان کوسخت نصیحت
خواجہ آصف کے بیان پر نیشنل کانفرنس کے سینئرلیڈرعمرعبداللہ نے بھی ردعمل ظاہرکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ہم کوکیا لینا دینا۔ وہ اپنے ملک کودیکھیں۔ ہم کو اپنے ملک سے مطلب ہے۔ وہ اپنی جمہوریت کوبچائیں۔ ہم کو ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وہیں، نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا کہ پاکستان کیا بولتا ہے، مجھے اس کا کچھ پتہ نہیں ہے۔ میں ہندوستان کا باشندہ ہوں۔
پاکستانی وزیردفاع خواجہ آصف نے کیا کہا تھا؟
دراصل، جموں وکشمیرمیں اسمبلی الیکشن ہورہے ہیں اوراس میں آرٹیکل 370 کا موضوع چھایا ہوا ہے۔ اسی درمیان پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی حال ہی میں جموں وکشمیراورآرٹیکل 370 پرتبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی بحالی پرپاکستان کانگریس-نیشنل کانفرنس کے ساتھ ہے۔ ایک ٹی وی پروگرام میں خواجہ آصف سے آرٹیکل 370 اور35 اے کی بحالی سے متعلق سوال کیا گیا تھا۔ اس پرپاکستانی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ ممکن ہے۔ کانگریس اور نیشنل کانفرنس دونوں کی ہی اہم موجودگی ہے۔ اس موضوع پرکشمیروادی کی عوام بہت حوصلہ افزا رہی ہے۔ بہت امید ہے کہ وہ اقتدارمیں آئیں اورانہیں اسے بحال کرنا چاہئے۔ اگریہ بحال ہوا تومیں سمجھتا ہوں کہ کشمیری لوگوں کوجو زخم ملا ہے، اس میں کچھ مرہم لگے گا۔
-بھارت ایکسپریس