Bharat Express

National Conference

نیشنل کانفرنس نے جموں وکشمیراسمبلی الیکشن کے لئے 32 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ گاندربل سے پارٹی کے امیدوارہوں گے۔

بی ایس پی کوسال 1996 کے الیکشن میں جموں وکشمیرمیں چار سیٹوں پراور2002 میں ایک سیٹ پرکامیابی حاصل ہوئی تھی۔

جموں وکشمیرمیں ہونے والے اسمبلی الیکشن کے لئے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان رضا مندی بن گئی ہے۔ تھوڑی دیرمیں اس کا اعلان کیا جائے گا۔

جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے، امیدواروں کی لسٹ بھی جاری کی جارہی ہیں ،لیکن کانگریس پارٹی ابھی تک یہ طے نہیں کرپائی ہے کہ اسے اس انتخاب میں کیا کرنا ہے۔اکیلے چلنا ہے یا اتحاد کرنا ہے ۔

جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شباب پر ہیں ،تمام پارٹیاں اپنی پوری کوشش کررہی ہیں کہ ان کا ووٹ بینک زیادہ سے زیادہ مضبوط ہوسکے ،اس بیچ کانگریس کے دفتر میں کافی خاموشی دیکھنے کو مل رہی ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ کشمیر میں کانگریس کی اچھی قیادت کا فقدان ماناجارہا ہے۔

جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے اعلان کے ساتھ ہی  تمام جماعتوں نے اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ لیکن ملک کی سب سے پرانی پارٹی کانگریس اب بھی تذبذب کا شکار ہے۔ پہلی الجھن یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں کانگریس کس کے ساتھ اتحاد کرنے جا رہی ہے - پی ڈی پی یا نیشنل کانفرنس؟

عمر عبداللہ نے کہا کہ پارٹی نے اس منشور کی تیاری کے لیے عوام سے تجاویز بھی طلب کی ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہمیں ریاست کے کونے کونے سے جوابات موصول ہوئے، جس سے ہم حیران رہ گئے۔

کانگریس جموں وکشمیر اسمبلی الیکشن انڈیا الائنس کے تحت لڑے گی یا پھر اکیلے دم پرمیدان میں اترے گی، اس پراس نے اپنے ارادے ظاہرکردیئے ہیں۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ عام عوام کے درمیان مکمل ریاست کوبحال کرنے کا موضوع لے کر جائے گی۔

کانگریس نے جموں وکشمیر اسمبلی الیکشن کا اعلان ہونے کے بعد نئے ریاستی صدر کی ذمہ داری طارق حمید کّرا کو سونپ دی ہے۔

نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب میں مذاکرات کے سلسے میں گفتگوکرتا تھا تو مجھے خالصتانی، پاکستانی اور امریکی ایجنٹ کہا جا تا تھا۔ میں نے ہمیشہ دوستی کی بات کی ہے اور آج بھی یہی کہتا ہوں کہ مسئلہ کشمیر جنگ سے حل نہیں ہوگا۔