ہمیں سنجیدگی سے سوچنا پڑے گا،ہریانہ کی ہار پر اتحادی پارٹی کانگریس کو عمر عبداللہ کی نصیحت
نیشنل کانفرنس کے لیڈرعمر عبداللہ نے جموں و کشمیر میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے ایک خصوصی پریس کانفرنس کا اہتمام کیا، جس میں انہوں نے پارٹی کا انتخابی منشور جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس منشور کی تیاری کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بنائی گئی تھی، جس کا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا تھا کہ لوگوں کو معلوم ہو کہ پارٹی کن ایشوز پر ووٹ مانگ رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پارٹی نے اس منشور کی تیاری کے لیے عوام سے تجاویز بھی طلب کی ہیں۔ انہوں نے کہا، “ہمیں ریاست کے کونے کونے سے جوابات موصول ہوئے، جس سے ہم حیران رہ گئے۔ ہم نے ہر پیغام اور میل کو پڑھا اور اس منشور میں تمام اہم تجاویز کو شامل کیا ہے۔”
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ منشور صرف انتخابی وعدوں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ اگلے 5 سال کی حکمرانی کا روڈ میپ ہے۔ عمر نے کہا، “ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہم صرف وہی وعدے کریں جو ہم پورے کر سکیں۔”
عمر عبداللہ کے بیان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس بار نیشنل کانفرنس نے عوام کی توقعات اور ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مضبوط اور جامع منشور تیار کیا ہے جو نہ صرف انتخابی حکمت عملی کا حصہ ہے بلکہ پارٹی کا منصوبہ بھی ہے۔ آنے والے 5 سال بھی گورننس کا ایجنڈا ہے۔
بھارت ایکسپریس–