نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے اکھنور میں ہندوستانی فوج کے حالیہ آپریشن کے بارے میں کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی ضروری ہے۔ فاروق عبداللہ نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا، ‘دہشت گردوں کے ساتھ انکاؤنٹر ہوتے رہتے ہیں۔ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ دہشت گرد آتے رہیں گے اور ہم انہیں مارتے رہیں گے۔
اس دوران فاروق عبداللہ نے دیوالی کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ لکشمی دیوی جموں و کشمیر کے لوگوں پر اپنی کرپا ( مہربانی) برسائے گی۔ فاروق عبداللہ نے کہا، ”میں کہوں گا کہ سب کو دیوالی اچھی طرح منانی چاہیے۔ یہ ایک بڑا تہوار ہے۔ اور اوپر والا کرے… ماتا لکشمی یہاں کے لوگوں کو لکشمی (دولت) بھیجیں، کیونکہ یہاں کے لوگوں کے پاس لکشمی (دولت) بہت کم ہے۔ آج ساری دکانیں خالی ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اوپر والا اسے زیادہ سے زیادہ ترقی عطا فرمائے۔ ترقی ہو اور ہم آگے بڑھیں۔
انسداد دہشت گردی آپریشن
ان کا یہ بیان فوج کے انسداد دہشت گردی آپریشن کے بعد آیا ہے، جس میں ہندوستانی فوج نے اکھنور میں 28 اکتوبر کو فوجی قافلے پر حملے کے بعد تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ یہ انکاؤنٹرآپریشن آسان کا حصہ تھا جو بٹل کے علاقے میں دہشت گرد حملے کے جواب میں شروع کیا گیا تھا۔
#WATCH | Baramulla terrorist attack | J&KNC chief Farooq Abdullah says, “Everyone should celebrate Diwali. It is a very big festival. I wish Maa Lakshmi bless the people of Jammu and Kashmir.”
On Akhnoor Encounter, he says “Encounters keep taking place, there is nothing new in… pic.twitter.com/he5P7oaroF
— ANI (@ANI) October 30, 2024
سیکیورٹی فورسز کے مطابق دہشت گردوں نے آرمی ایمبولینس پر فائرنگ کی تھی جس کے بعد فوری جوابی کارروائی کی گئی۔ علاقے کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا، جموں و کشمیر پولیس اورانڈین سکیورٹی فورسز کی طرف سے ایک مشترکہ سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ اس آپریشن کی قیادت ہندوستانی فوج کی وائٹ نائٹ کور نے کی، جس نے چوبیس گھنٹے نگرانی کے بعد دہشت گردوں کو مار گرایا۔
پہلے بھی مذمت کی تھی۔
اس سے قبل 20 اکتوبر کو دہشت گردانہ حملے میں 7 لوگوں کی موت کی مذمت کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا تھا، ‘یہ ایک دردناک واقعہ ہے۔ ان جانوروں نے ان غریب مزدوروں کو شہید کیا جو یہاں کام کرنے اور روزی کمانے آئے تھے۔ میں پاکستان کی قیادت کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر وہ واقعی ہندوستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں تو انہیں دہشت گردی کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ کشمیر پاکستان نہیں بنے گا۔ یہ کبھی نہیں بنے گا۔
اتوار (20 اکتوبر) کی شام کو گاندربل ضلع میں سری نگر-سون مرگ روڈ پر گگنگیر کے قریب زیڈ مورہ سرنگ کی تعمیر کرنے والی ایک بڑی کمپنی پر پہلے دہشت گردانہ حملے میں ایک ڈاکٹر سمیت کم از کم 7 افراد ہلاک ہو گئے۔ حملے میں پانچ ملازمین زخمی بھی ہوئے۔
بھارت ایکسپریس۔