جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ آج (18 ستمبر) صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ جموں و کشمیر کی 24 سیٹوں پر آج ووٹنگ ہو رہی ہےحالانکہ جموں کشمیر میں کل 90 اسمبلی سیٹیں ہیں۔آج صبح سات بجے جب ووٹنگ کا آغاز ہوا تب سے ہی لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں جو اپنے آپ میں خوش آئند ہے اور لوگ یہ اظہار بھی کررہے ہیں کہ وہ جمہوریت میں یقین رکھتے ہیں حریت پسندوں میں نہیں ۔
جموں کشمیر کی جن 24 سیٹوں پر آج ووٹنگ ہورہی ہے ان پر صبح 11بجے تک قریب26.72 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔جب کہ سب سے زیادہ کشتوار اسمبلی سیٹ پر ووٹنگ ہوئی ہے، جہاں صبح11 بجے تک 32.67 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے ، جبکہ ڈوڈہ میں 32.30 فیصد،رامبن میں 31.25فیصد،شوپیاں میں 25.96 فیصد ووٹنگ ہوچکی ہے ،یعنی رفتار کافی بہتر دکھائی دے رہی ہے چونکہ بیشتر پولنگ اسٹیشن کے باہر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں ہیں ، اچھی بات یہ ہے کہ اب تک سب کچھ پرامن ماحول میں ہورہا ہے۔
Jammu and Kashmir 1st phase Assembly elections: 26.72% voter turnout recorded till 11 am in Jammu and Kashmir, as per the Election Commission of India
Anantnag-25.55%
Doda- 32.30%
Kishtwar-32.69%
Kulgam-25.95%
Pulwama-20.37%
Ramban-31.25%
Shopian-25.96% pic.twitter.com/VRFWB182rp— ANI (@ANI) September 18, 2024
ووٹ ڈالتے وقت یاد رکھیں دھوکہ کس نے دیا:کھرگے
کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے جموں و کشمیر کے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ یہ جب ووٹ ڈال رہے ہوں تب یہ یاد رکھیں کہ جموں کشمیر ریاست کو یونین ٹیریٹری میں بدلنے کی “غلطی” کے لئے کون ذمہ دار ہے۔کھرگے نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنے حقوق کے تحفظ اور حقیقی ترقی اور مکمل ریاست کے نئے دور کا آغاز کرنے کے لیے بے چین ہیں۔ایکس پر ایک پوسٹ میں، کھرگے نے کہا،چونکہ 24 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ کا پہلا مرحلہ شروع ہو چکا ہے،اس لئے ہم ہر ایک سے اپنے جمہوری حق کا استعمال کرنے اور بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہیں۔
کانگریس صدر نے کہا کہ ہر ایک ووٹ میں مستقبل کو تشکیل دینے اور امن، استحکام، انصاف، ترقی اور اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کی طاقت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب سے، خاص طور پر پہلی بار ووٹ دینے والوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس اہم الیکشن میں حصہ لیں اور تبدیلی کے لیے حصہ داربنیں۔کھرگے نے کہا، ’’پہلی بار کسی ریاست کو یونین ٹیریٹری میں گھٹا کر بدل دیا گیا، جب آپ اپنا ووٹ ڈالیں تو یاد رکھیں کہ اس غداری کے لیے کون ذمہ دار ہے،انہوں نے مزید کہا کہ ہم متحد ہوں اور جموں و کشمیر کے لیے ایک روشن مستقبل کی تشکیل کریں، جہاں تمام شہریوں کی آواز سنی جاتی ہو۔
این سی کو بڑی تعداد میں ووٹ مل رہے ہیں – عمر عبداللہ
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا، “ہم چاہتے ہیں کہ لوگ انتخابات میں حصہ لیں۔ نیشنل کانفرنس کو ہر علاقے میں بھاری تعداد میں ووٹ مل رہے ہیں اور ہم کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔ اس الیکشن میں بہت سے مسائل ہیں، لوگ اپنے گھروں سے باہر آئیں۔ اور اپنے ووٹ کا استعمال سمجھداری سے کریں۔”
بے خوف ہو کر ووٹ دیں’- کشتواڑ ڈی ایم
کشتواڑ کے ڈپٹی کمشنر اور ڈی ایم راجیش کمار شاون نے کہا، “سکیورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ لوگ بے خوف ہو کر آئیں اور اپنا ووٹ ڈالیں۔ کنٹرول روم سے ہر چیز کی نگرانی کی جا رہی ہے۔اس لئے ڈرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ بے خوف ہوکر ووٹ ڈالنے کیلئے گھروں سے نکلیں۔
بھارت ایکسپریس۔