Bharat Express

Jammu Kashimir

ذرائع کے مطابق اب تک کے اس تصادم میں پانچ ملیٹنٹوں کو ہلاک کرنے میں سیکورٹی فورسز کامیاب ہوچکی ہے ،البتہ اس دوران دو اہلکار کے بھی زخمی ہونے کی خبر ہے۔ فی الحال انکاونٹر جاری ہے چونکہ ایسا مانا جارہا ہے کہ ایک یا دو مزید دہشت گرد ابھی اس علاقے میں چھپے ہوئے ہیں ۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔ مرکزی حکومت کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ ان کے بارے میں کیا کرنا ہے۔ اگر ہو سکے تو انہیں واپس بھیج دینا چاہیے۔ اگر ہم انہیں واپس نہیں بھیج سکتے تو ہم انہیں بھوک یا سردی سے مرنے نہیں دے سکتے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس کے لیے ملک کے لوگ نہیں بلکہ اپنا خاندان اہم ہے۔ جنوب میں جا کر شمال کو گالی دو، شمال میں جا کر جنوب کو گالی دو اور بیرون ملک جا کر ملک کو گالی دو۔ یہ کانگریس خاندان کی سچائی بن گئی ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ اپوزیشن  ابھی بھی عوام کے  موڈ کو نہیں سمجھ پائی  ہے۔ وہ سچائی کو قبول نہیں کرنا چاہتی۔ ملک کے ووٹر عدم استحکام نہیں چاہتے، وہ نیشن فرسٹ کے جذبے سے جیتے ہیں۔ ملک کی ہر ریاست کے ووٹر دوسری ریاستوں کی حکومتوں کا اندازہ لگاتے ہیں۔

جموں و کشمیر بی جے پی کے میڈیا کنوینر ساجد یوسف شاہ نے کہا، میں نذیر احمد اور کلدیپ کمار کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، جنہیں کشتواڑ جموں و کشمیر میں دہشت گردوں نے اغوا کر کے ہلاک کر دیاہے۔ میں دعا کرتا ہوں کہ مرحوم کی روح کو سکون ملے۔

چودھری کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا کہ یہ قانون ساز اسمبلی خصوصی حیثیت اور آئینی ضمانتوں کی اہمیت کی توثیق کرتی ہے، جو جموں و کشمیر کے لوگوں کی شناخت، ثقافت اور حقوق کا تحفظ کرتی ہے، اور ان کی یکطرفہ برطرفی پر تشویش کا اظہار کرتی ہے۔

عمر عبداللہ نے پی ڈی پی کے رہنما وحید پرا کی جانب سے آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے پیش کی گئی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی عوام 5 اگست 2019 کے فیصلے کو منظور نہیں کرتی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر لوگوں نے اس فیصلے کی حمایت کی ہوتی تو آج حالات مختلف ہوتے۔

نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مرکز جلد ہی جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کر دے گا۔عبداللہ نے یہ بات سری نگر کے لال چوک علاقے کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے مقامی دکانداروں سے ملاقات کی۔

اہم بات یہ ہے کہ کانگریس جو عمر عبداللہ کی حکومت میں اتحادی ہے اس نے کابینہ میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے چونکہ کانگریس دو وزارت مانگ رہی تھی جبکہ این سی صرف ایک وزارت پر راضی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس نے حکومت کا حصہ بننے کے بجائے باہر سے حمایت کرنے کا فیصلہ کیا۔

ابھی تک یہ طے نہیں ہوا ہے کہ کانگریس پارٹی کو کابینہ کے 10 عہدوں میں سے کتنے عہدے ملیں گے۔ کانگریس کا کوئی ایم ایل اے آج وزیر کے طور پر حلف نہیں لے گا۔ کانگریس کے جموں و کشمیر انچارج بھرت سنگھ سولنکی کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور کابینہ کی تقسیم کے بارے میں فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔