کانگریس لیڈر کنہیا کمار نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک خاموشی ہے اور جب ان کی پارٹی اقتدار میں آئے گی تو یہاں حقیقی امن قائم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خاموشی اور امن میں فرق ہے، یہاں خاموشی ہے اور ہمیں حقیقی امن لانا ہے۔ کنہیا کمار یہاں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری غلام احمد میر کے لیے مہم چلا رہے تھے، جو جموں و کشمیر کے آئندہ اسمبلی انتخابات میں ڈورو سیٹ سے پارٹی کے امیدوار ہیں۔کنہیا کمار نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو پچھلے 10 سالوں میں جس ظلم کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کے خلاف شدید غصہ ہے۔ ہماری سمجھ یہ ہے کہ اس بار ووٹنگ کا فیصد کشمیر میں سب سے زیادہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ووٹنگ ظلم، بے روزگاری، جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف اور ریاست کے حقوق واپس حاصل کرنے کے لیے ہوگی۔
کانگریس لیڈر نے حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی پر برے ارادے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں وہ دراصل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے غلام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اس بار جموں و کشمیر میں انتخابات دو طاقتوں کے درمیان لڑائی ہے۔ ایک طرف نفرت پھیلانے والے ہیں اور دوسری طرف محبت پھیلانے والے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کے لیے لڑنے والے ہیں۔
Today while campaigning in Doru Town & Verinag Town will @kanhaiyakumar ji.
Vote for Peace, Prosperity and Progress #VoteForFuture#VoteForCongress #SupportCongress #SupportGAMir #Bhari_Aksariyat_Hamara_Maksad pic.twitter.com/9QVSXAv3oa— Ghulam Ahmad Mir (@GAMIR_INC) September 15, 2024
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق کنہیا نے کہا کہ الیکشن دو نظریات کے درمیان لڑائی ہے۔ ایک طرف نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد ہے اور دوسری طرف باقی سب کا اتحاد ہے جو کہ بنیادی طور پر بی جے پی کا اتحاد ہے۔ یہ لڑائی محبت اور نفرت کے درمیان ہے، انصاف اور ناانصافی کے درمیان ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے حقوق واپس دلانے کی لڑائی ہے جو ان سے چھینے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ سمجھ چکے ہیں کہ انہیں ووٹ کی تقسیم نہیں ہونے دینا چاہئے۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی 90 رکنی اسمبلی کے لیے ووٹنگ تین مرحلوں میں 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ہونی ہے اور ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔