بی ایس پی سربراہ مایاوتی۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی : سنبھل مسجد معاملے میں اتر پردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بہوجن سماج پارٹی کی صدر نے اس معاملے میں سپریم کورٹ سے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ عدالت کے حکم کے بعد رات کو سنبھل کی جامع مسجد میں سروے کیا گیا۔ نماز جمعہ کے حوالے سے پی اے سی اور پولیس کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
بی ایس پی چیف نے سوشل میڈیا سائٹ پر لکھا – یوپی کے سنبھل ضلع کی شاہی جامع مسجد کو لے کر اچانک تنازعہ، سنوائی اور پھر جلد بازی میں کرائے گئے سروے کی خبریں قومی سطح پر بحث اور میڈیا کی سرخیوں میں ہیں، لیکن حکومت اور سپریم کورٹ کو بھی اس میں مداخلت کرنی چاہیے تاکہ ماحول خراب نہ ہو۔
यूपी के संभल जिले की शाही जामा मस्जिद को लेकर अचानक विवाद, सुनवाई और फिर उसके फौरन ही बाद आपाधापी में सर्वे की खबरें राष्ट्रीय चर्चा व मीडिया की सुर्खियों में है, किन्तु इस प्रकार से सदभाव व माहौल को बिगाड़ने का संज्ञान सरकार तथा मा. सुप्रीम कोर्ट को भी जरूर लेना चाहिए।
— Mayawati (@Mayawati) November 22, 2024
نماز جمعہ کب ادا ہوگی؟
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں کی مساجد میں جمعہ کی نماز ادا کریں اور قریبی علاقوں کے وہ لوگ جو شاہی جامع مسجد میں نماز ادا کر رہے ہیں، جمعہ کی نماز یہاں شاہی جامع میں ادا کریں۔ امن و امان برقرار رکھنے میں پولیس انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں اور افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ نماز جمعہ پرامن ماحول میں ادا کریں۔
بھارت ایکسپریس۔