Bharat Express

Sambhal Jama Masjid

مسجد کے وکیل ظفر علی نے کہا کہ ہمیں اس سروے رپورٹ کے لیے مزید وقت مانگنے پر اعتراض ہے، جو ہم نے دائر کر دی ہے۔ اب جو رپورٹ پیش کی جائے گی وہ سیل بند لفافےمیں ہوگی۔ ابھی کوئی نہیں جانتا کہ اس میں کیا ہے۔

متاثرہ کے وکیل ابھیشیک شرما کا کہنا ہے کہ ہر کسی کو اظہار رائے کی آزادی ہے۔ یہ خاتون سنبھل میں پولیس پر پتھراؤ کا ویڈیو دیکھ رہی تھی جس میں اس نے پولیس کی تعریف کی۔ اس بات پر اس کے شوہر نے اسے کافر کہا اور اسے تین طلاق دے دی۔

بنگلہ دیش کے معاملے پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ بھارتی حکومت کو اس بارے میں سوچنا چاہیے، ایسی چیزیں نہیں ہونی چاہئے، اگر وہ ہمارے سنتوں کا احترام نہیں کر سکتی تو وہ مضبوط حکومت ہونے کا دعویٰ کیسے کر سکتی ہے۔

شیو پال نے کہا کہ بی جے پی حکومت اس طرح مسلمانوں کے حوصلے پست کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی حکومت ترقی کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے اور مجرموں کو تحفظ دے کر فسادات کر رہی ہے۔ ترقی کا کام کہیں نہیں ہو رہا۔ صبح سے شام تک جھوٹ بولنا عام ہوگیا ہے۔

اترپردیش کے سنبھل میں 24 نومبر کو ہوئے تشدد کی تحقیقات کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ تین رکنی عدالتی تحقیقاتی کمیشن کے دو ارکان سنیچر کو مراد آباد پہنچے اور آج اتوار کو وہ سنبھل کا دورہ کر یں گے۔

سی جے آئی کھنہ نے ضلع انتظامیہ کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج سے کہا کہ ہم اس مرحلے پر کچھ نہیں کہنا چاہتے اور معاملے کو زیر التوا رکھیں گے، لیکن یہ خیال رکھیں کہ علاقے میں حالات ٹھیک رہیں۔

عدالت میں ہندو فریق کی جانب سے اتر پردیش کے سنبھل ضلع کی جامع مسجد کو ہری ہر مندر بتائے جانے کے بعد عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اس کے سروے کا حکم دیا تھا۔ اسی دن یعنی 19 نومبر کو رات کے وقت مسجد کا سروے کیا گیا۔

وفد شہر کے با اثر اور جہد کاروں سے  اور وکلا سے بھی ملا جو ان مقدمات کی پیروی کر رہے ہیں یا قانونی کارروائی کے لیے سرگرم ہیں۔وفد کی ملاقات مسجد کی نئی کمیٹی اور بعض پرانی کمیٹی کے ممبران سے بھی ہوئی، وفد نے تلقین کی کہ کسی بھی طرح کا اختلاف ہمیں کمزور کرے گا۔

بالی ووڈ اداکارہ سوارا بھاسکر اپنی بے باکی کے لیے جانی جاتی ہیں۔ وہ اکثر کسی نہ کسی معاملے پر کھل کر اپنی رائے کا اظہار کرتی ہیں۔ حال ہی میں، مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 میں سوارا نے اپنے شوہر فہد کی شکست کے بعد ای وی ایم پر سوالات اٹھائے تھے۔

اقرا حسن نے کہا کہ آج ہم یوم دستور منا رہے ہیں اور دوسری طرف ریاستی حکومت آئے روز آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ جس طرح سے پانچ لوگوں کی موت ہوئی ہے، مجھے بہت دکھ ہے کہ بی جے پی ہمارے ملک کو کس طرف لے جا رہی ہے۔