Bharat Express

Sambhal Jama Masjid

 اتر پردیش ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے بریلی زون کے اے ڈی جی کو آٹھ ہفتوں کے اندر ملزم ڈپٹی ایس پی کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔  اس ہدایت کے ساتھ کمیشن نے ایڈوکیٹ گجیندر سنگھ یادو کی درخواست کو مان لیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ ایم پی برق کے خلاف جن دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ وہ سات سال کی سزا  ہوتی ہے۔ پولیس اس معاملے میں برک کو نوٹس جاری کرے گی۔ وہ نوٹس بھی جاری کر سکتی ہے اور انہیں پوچھ گچھ کے لیے بلا بھی سکتی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ سنبھل تشدد کے بعد جامع مسجد کے بالکل سامنے پولیس چوکی بھی بنائی جارہی  ہے۔ جس جگہ پوسٹ بنائی جارہی ہے اس کے بالکل ساتھ ہی ایک خالی میدان ہے۔اب اسی میدان کو لیکر کشیپ سماج نے دعویٰ شروع کردیا ہے۔

مسجد کے وکیل ظفر علی نے کہا کہ ہمیں اس سروے رپورٹ کے لیے مزید وقت مانگنے پر اعتراض ہے، جو ہم نے دائر کر دی ہے۔ اب جو رپورٹ پیش کی جائے گی وہ سیل بند لفافےمیں ہوگی۔ ابھی کوئی نہیں جانتا کہ اس میں کیا ہے۔

متاثرہ کے وکیل ابھیشیک شرما کا کہنا ہے کہ ہر کسی کو اظہار رائے کی آزادی ہے۔ یہ خاتون سنبھل میں پولیس پر پتھراؤ کا ویڈیو دیکھ رہی تھی جس میں اس نے پولیس کی تعریف کی۔ اس بات پر اس کے شوہر نے اسے کافر کہا اور اسے تین طلاق دے دی۔

بنگلہ دیش کے معاملے پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ بھارتی حکومت کو اس بارے میں سوچنا چاہیے، ایسی چیزیں نہیں ہونی چاہئے، اگر وہ ہمارے سنتوں کا احترام نہیں کر سکتی تو وہ مضبوط حکومت ہونے کا دعویٰ کیسے کر سکتی ہے۔

شیو پال نے کہا کہ بی جے پی حکومت اس طرح مسلمانوں کے حوصلے پست کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی حکومت ترقی کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے اور مجرموں کو تحفظ دے کر فسادات کر رہی ہے۔ ترقی کا کام کہیں نہیں ہو رہا۔ صبح سے شام تک جھوٹ بولنا عام ہوگیا ہے۔

اترپردیش کے سنبھل میں 24 نومبر کو ہوئے تشدد کی تحقیقات کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ تین رکنی عدالتی تحقیقاتی کمیشن کے دو ارکان سنیچر کو مراد آباد پہنچے اور آج اتوار کو وہ سنبھل کا دورہ کر یں گے۔

سی جے آئی کھنہ نے ضلع انتظامیہ کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج سے کہا کہ ہم اس مرحلے پر کچھ نہیں کہنا چاہتے اور معاملے کو زیر التوا رکھیں گے، لیکن یہ خیال رکھیں کہ علاقے میں حالات ٹھیک رہیں۔

عدالت میں ہندو فریق کی جانب سے اتر پردیش کے سنبھل ضلع کی جامع مسجد کو ہری ہر مندر بتائے جانے کے بعد عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اس کے سروے کا حکم دیا تھا۔ اسی دن یعنی 19 نومبر کو رات کے وقت مسجد کا سروے کیا گیا۔