Bharat Express

Sambhal Jama Masjid

سنبھل کی گلیوں میں سناٹا ہے۔ انتظامیہ نے دوکانیں بند کرنے کے احکامات نہیں دیئے گئے ہیں، لیکن لوگ گھروں میں ہیں۔ سنبھل میں 48 گھنٹے پہلے جو ہوا، اس کا خوف ابھی بھی لوگوں کے دلوں میں ہے۔

حالانکہ اترپردیش پولیس نے کہا کہ شاہی جامع مسجد کے صدر کو ثبوتوں کی بنیاد پرحراست میں لیا گیا ہے۔البتہ دیر رات جب انہیں پولیس نے چھوڑا تو ظفر علی نے کہا کہ مجھے پوچھ تاچھ کیلئے لے جایا گیا تھا۔

سنبھل میں کل ہوئے تشدد کے بعد آج صورتحال قابو میں ہے۔ یہاں پرانٹرنیٹ بند کردیا گیا اوراسکولوں میں بھی چھٹی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ پولیس نے اب تک 2750 لوگوں پرایف آئی آردرج کیا ہے۔

اتر پردیش کے سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ سروے کے بعد تیار کی گئی رپورٹ 29 نومبر کے بعد عدالت میں پیش کی جائے گی۔ اس دوران بڑے پیمانے پر آتش زنی اور مظاہرے ہوئے۔

جامع مسجد کے سروے کا کام گزشتہ منگل کو اتر پردیش کے سنبھل ضلع میں ایک عدالت کے حکم پر کیا گیا تھا۔ اتوار کو جب ٹیم دوبارہ سروے کے لیے پہنچی تو ہجوم نے پولیس پر حملہ کر دیا۔

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں کی مساجد میں جمعہ کی نماز ادا کریں اور قریبی علاقوں کے وہ لوگ جو شاہی جامع مسجد میں نماز ادا کر رہے ہیں، جمعہ کی نماز یہاں شاہی جامع میں ادا کریں۔