Bharat Express

Sambhal mosque survey report: سنبھل جامع مسجد کی سروے رپورٹ آج عدالت میں نہیں ہوگی پیش،کورٹ کمشنر نے بیماری کا حوالہ دے کر مانگی 15 دنوں کی مہلت

مسجد کے وکیل ظفر علی نے کہا کہ ہمیں اس سروے رپورٹ کے لیے مزید وقت مانگنے پر اعتراض ہے، جو ہم نے دائر کر دی ہے۔ اب جو رپورٹ پیش کی جائے گی وہ سیل بند لفافےمیں ہوگی۔ ابھی کوئی نہیں جانتا کہ اس میں کیا ہے۔

اترپردیش کے سنبھل کی جامع مسجد میں کئے گئے سروے کی رپورٹ عدالت میں کب پیش کی جائے گی اس پر سوال پوچھے جا رہے ہیں۔ اس دوران کورٹ کمشنر رمیش راگھوآج  سنبھل کورٹ میں پیش ہوئے ہیں۔اس دوران  صحت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے سروے رپورٹ پیش کرنے کے لیے عدالت سےمزید  15 دن کا وقت مانگا ہے۔ وہیں مسجد کمیٹی کی طرف سے اس پر اعتراض درج کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق سروے رپورٹ آج پیش کی جانی تھی لیکن کورٹ کمشنر نے اپنی خرابی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت سے 15 دن کا وقت مانگا ہے۔ عدالت اگلی تاریخ آج شام 4 بجے تک دے گی۔

ہندو فریق کے وکیل نے کیا کہا؟

یہ معاملہ سنبھل کے چندوسی میں واقع دیوانی عدالت سے متعلق ہے۔ اس تناظر میں کورٹ کمشنر نے کہا کہ ہم نے سروے رپورٹ پیش کرنے کے لیے 15 دن کا وقت مانگا ہے۔ چار پانچ دن سے بخار تھا۔ اس لیے وقت مانگا گیا ہے۔ عدالت اگلی تاریخ کا اعلان شام 4 بجے تک کر سکتی ہے۔ اس سوال پر کہ رپورٹ کتنے صفحات کی ہوگی اور اس میں کیا ہے، کورٹ کمشنر نے کہا کہ اس پر ابھی کچھ کہنا مناسب نہیں ہے۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ کی رہنما خطوط ہیں۔

مسجد کے وکیل نے کہا- ہمیں اس پر اعتراض ہے

مسجد کے وکیل ظفر علی نے کہا کہ ہمیں اس سروے رپورٹ کے لیے مزید وقت مانگنے پر اعتراض ہے، جو ہم نے دائر کر دی ہے۔ اب جو رپورٹ پیش کی جائے گی وہ سیل بند لفافےمیں ہوگی۔ ابھی کوئی نہیں جانتا کہ اس میں کیا ہے۔ ہم نے دوسرے فریق کی طرف سے مانگے گئے وقت پر اعتراض درج کرایا ہے۔ دیکھتے ہیں عدالت کیا کہتی ہے۔ کیس میں مزید پیش رفت ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بعد ہو گی۔ وکیل نے کہا کہ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کی تیاری جاری ہے۔ ہم ہائی کورٹ جا رہے ہیں، ہماری تیاریاں چل رہی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read