Bharat Express

Israel

العریان نے کہا کہ، "7 اکتوبر سے پہلے، کسی نے ان فلسطینیوں کے بارے میں کوئی بات نہیں کی، جو اسرائیل کے ظلم کا شکار ہیں اور ان کی آزادی سے انکاری ہیں۔"

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے یرغمالیوں کے معاہدے کی حمایت کا اظہار کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل کی جنگی کابینہ میں شامل حکام نے 6 گھنٹے طویل اجلاس کیا جس کے بعد قطر، مصر اور امریکہ کی بین الاقوامی کوششوں سے طے پانے والے معاہدے کی منظوری دی گئی۔

چینل 12 کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مغویوں کی رہائی جمعرات یا جمعہ کو شروع ہو سکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ابتدائی 50 یرغمالیوں کے بعد مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی میں توسیع کی جا سکتی ہے۔

اسرائیلی فوج یہ کہہ رہی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں حماس کو نشانہ بنا رہی ہے لیکن اس کے ان حملوں میں حماس کے جنگجوؤں سے زیادہ فلسطینی شہری مارے جا رہے ہیں۔

غزہ میں حماس کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے جوابی فضائی حملوں اور زمینی حملوں میں 5 ہزار بچوں سمیت غزہ کے 12 ہزار افراد مارے گئے ہیں۔ اب امریکی صدر نے قطر کے رہنما کے ساتھ اپنی گفتگو میں مغویوں کی فوری رہائی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اسرائیل کی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے "غزہ کے متعلقہ حکام کو ایک بار پھر آگاہ کیا ہے کہ ہسپتال کے اندر تمام فوجی سرگرمیاں 12 گھنٹوں کے اندر بند ہونی چاہئے۔ بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ غزہ میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ کیا جا سکتا ہے، تاہم انہوں نے منصوبے کی ممکنہ ناکامی کے خوف سے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

ہسپتال کے عملے کا کہنا تھا کہ پہلے سے علاج کروانے والے افراد اسرائیلی بمباری اور ایندھن اور ادویات کی کمی کی وجہ سے مر سکتے ہیں۔ طبی کارکنوں نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینی علاقے کے شمال میں اسپتالوں تک رسائی کو روک دیا ہے۔

سنک نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملوں کے تناظر میں اسرائیل کا دورہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے بین الاقوامی قانون کے مطابق اپنے دفاع کے اسرائیل کے حق اور حماس کے خلاف جاری لڑائی کی حمایت کا اظہار کیا۔

اس تجویز سے پہلے اکتوبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNSC) میں اردن کی طرف سے ایک تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔