Bharat Express

Iran-Israel Conflict: ایران نے عراق میں موساد کے ‘ہیڈ کوارٹر’ پر بیلسٹک میزائل داغا، 4 کی موت

کردستان کی حکومت کی سلامتی کونسل نے اس حملے کو جرم قرار دیا ہے، جب کہ عراقی سکیورٹی اور طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں کروڑ پتی کرد تاجر پیشراؤ ڈیزائی اور ان کے خاندان کے کئی افراد شامل ہیں۔

ایران نے عراق میں موساد کے 'ہیڈ کوارٹر' پر بیلسٹک میزائل داغا، 40 کلومیٹر تک سنی گئی دھماکے کی آواز! 4 کی موت

Iran-Israel Conflict: ایران نے عراق کے نیم خودمختار کردستان کے علاقے میں بعض اہداف پر بیلسٹک میزائل داغے ہیں جن میں اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد کا ہیڈکوارٹر بھی شامل ہے۔ دارالحکومت اربیل کے قریب دھماکے کے بعد چار افراد جان کی بازی ہار گئے اور چھ زخمی ہو گئے۔ حملے کے بعد وہاں افراتفری کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ دھماکے کی آواز تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے تک پہنچی۔ ایران کے پاسداران انقلاب نے اس حملے کی اطلاع دی۔ اربیل سے تقریباً 40 کلومیٹر شمال مشرق میں شہری رہائش گاہوں کے ساتھ ساتھ امریکی قونصل خانے میں دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ امریکی حکام نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ میزائل حملوں سے کوئی بھی امریکی تنصیب متاثر نہیں ہوئی۔

حرکت میں آگئے ایران کے محافظ، ایسے دیا جواب

خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے پاسداران انقلاب نے موساد کا نام لیتے ہوئے کہا کہ بیلسٹک میزائل ایران مخالف دہشت گرد گروپوں اور اسرائیل کے جاسوسی مقامات پر حملے کے لیے استعمال کیے گئے۔ حملے کے بعد بتایا گیا کہ انہوں نے ایران میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف حملے شروع کر دیے ہیں۔

یہ جرم ہے- کردستان حکومت کا بیان

کردستان کی حکومت کی سلامتی کونسل نے اس حملے کو جرم قرار دیا ہے، جب کہ عراقی سکیورٹی اور طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں کروڑ پتی کرد تاجر پیشراؤ ڈیزائی اور ان کے خاندان کے کئی افراد شامل ہیں۔ ڈیزائی کے گھر پر راکٹ سے حملہ کیا گیا جس کے بعد ان کی موت ہو گئی۔ ڈیزائی حکمران برزانی قبیلے کے قریب تھا۔ انہوں نے کردستان میں رئیل اسٹیٹ کے بڑے منصوبوں کی قیادت کی۔

یہ بھی پڑھیں- US On Israel Hamas War: اسرائیل-غزہ جنگ کے 100 روز مکمل، کیا اسرائیل اب امریکہ کا بھی سننے کو تیار نہیں؟

اسرائیل کی جانب سے حملے پر نہیں کیا گیا کوئی تبصرہ

کردستان میں سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ایرانی حملے میں ایک راکٹ کرد انٹیلی جنس کے ایک سینئر افسر کے گھر پر گرا اور دوسرا کرد انٹیلی جنس سینٹر پر گرا۔ تاہم حملے کے حوالے سے تحریری وقت تک اسرائیل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔دریں اثنا سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ایربل ایئرپورٹ پر ٹریفک روک دی گئی۔ ویسے ایران پہلے بھی عراق کے شمالی کردستان علاقے میں حملے کر چکا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کردستان کے علاقے کو ایرانی علیحدگی پسند گروپ اپنے قدیم دشمن اسرائیل کے انٹیلی جنس ایجنٹوں کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read