Bharat Express

Israel

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران کانگریس لیڈر اور وائناڈ کی ایم پی پرینکا گاندھی واڈرا کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس کی ایک لیڈر فلسطین کا تھیلا لے کر گھوم رہی ہے اور ہم یوپی کے نوجوانوں کو اسرائیل بھیج رہے ہیں۔

سعودی عرب کی طرف سے مقبوضہ گولان میں آبادکاری کو وسعت دینے کے اسرائیلی قابض حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ سعودی عرب نے شام کی سلامتی اور استحکام کو دوبارہ حاصل کرنے کے امکانات کو مسلسل سبوتاژ کرنے کے اسرائیلی اقدامات کی بھی مذمت کی۔

شام میں جنگ کی مانیٹرنگ کرنے والے انسانی حقوق کے ادارے ایس اوایچ آرنے کہا ہے کہ جنوب مغربی شام میں درعا کے علاقے میں اسرائیلی فورسیز نے بمباری کی، جس کے نتیجے میں دوشہری شہید ہوگئے۔ حملوں میں ازرائے شہرمیں 12ویں بریگیڈ کو ہدف بنایا گیا۔

امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر (2 دسمبر) کو حماس کے خلاف سخت بیان دیا۔ انہوں نے حماس کو غزہ کی پٹی میں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے حوالے سے خبردار کیا۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی پر دستخط ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب آئی ڈی ایف لبنان کے مختلف حصوں پر تیزی سے فضائی حملے کر رہا ہے۔

اسرائیل اور حماس کی لڑائی کو روکنے اور بقیہ یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں کئی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ حماس کا زور جنگ کے خاتمے اور تمام آئی ڈی ایف فورسز کو واپس بلانے پر رہا ہے۔ دوسری جانب نیتن یاہو نے ان شرائط کو مسترد کر دیا ہے۔ حماس ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان سیزفائر ک اعلان ہوچکا ہے، جلد ہی اسرائیلی فوجی لبنان سے لوٹ جائیں گے۔ 30 ستمبر سے اسرائیلی فوج نے لبنان میں زمینی حملے کی شروعات کی تھی اور تقریباً 2 ماہ بعد جنگ بندی معاہدہ کرلیا گیا ہے۔ تاہم ایسی کیا وجہ ہے کہ تمام عالمی دباؤ کے باوجود غزہ میں سیز فائر سے انکار کرنے والے نیتن یاہو کو اس معاہدے کے لئے مجبور ہونا پڑا۔

رپورٹ کے مطابق اس واقعے کے بعد قومی سلامتی کونسل نے متحدہ عرب امارات کو سفری انتباہ کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک مںہ اسرائلھ اور یہودیوں کے لیےخطرہ بنا ہوا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ان خدشات کے درمیان کہا کہ ہم اپنے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ایران بغیر کسی ردعمل کے اسرائیلی حملے کو جذب کر لے گا تو وہ غلط ہے۔

اسرائیل کئی بار ایران کو دھمکیاں دے چکا ہے لیکن ابھی تک حملہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ درحقیقت ایران مشرق وسطیٰ میں بڑی  حکمت عملی سے کام کر رہا ہے۔