Bharat Express

Israel

چینل 12 کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مغویوں کی رہائی جمعرات یا جمعہ کو شروع ہو سکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ابتدائی 50 یرغمالیوں کے بعد مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی میں توسیع کی جا سکتی ہے۔

اسرائیلی فوج یہ کہہ رہی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں حماس کو نشانہ بنا رہی ہے لیکن اس کے ان حملوں میں حماس کے جنگجوؤں سے زیادہ فلسطینی شہری مارے جا رہے ہیں۔

غزہ میں حماس کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے جوابی فضائی حملوں اور زمینی حملوں میں 5 ہزار بچوں سمیت غزہ کے 12 ہزار افراد مارے گئے ہیں۔ اب امریکی صدر نے قطر کے رہنما کے ساتھ اپنی گفتگو میں مغویوں کی فوری رہائی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اسرائیل کی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے "غزہ کے متعلقہ حکام کو ایک بار پھر آگاہ کیا ہے کہ ہسپتال کے اندر تمام فوجی سرگرمیاں 12 گھنٹوں کے اندر بند ہونی چاہئے۔ بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ غزہ میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ کیا جا سکتا ہے، تاہم انہوں نے منصوبے کی ممکنہ ناکامی کے خوف سے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

ہسپتال کے عملے کا کہنا تھا کہ پہلے سے علاج کروانے والے افراد اسرائیلی بمباری اور ایندھن اور ادویات کی کمی کی وجہ سے مر سکتے ہیں۔ طبی کارکنوں نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے فلسطینی علاقے کے شمال میں اسپتالوں تک رسائی کو روک دیا ہے۔

سنک نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملوں کے تناظر میں اسرائیل کا دورہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے بین الاقوامی قانون کے مطابق اپنے دفاع کے اسرائیل کے حق اور حماس کے خلاف جاری لڑائی کی حمایت کا اظہار کیا۔

اس تجویز سے پہلے اکتوبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNSC) میں اردن کی طرف سے ایک تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

امریکہ جو عالمی کشیدگی کا ایک اہم محور ہے، دنیا میں ایک سپر پاور کے طور پر اپنا کردار کھونے کو تیار نہیں، اس لیے اسرائیل پر حملے کو 'خود پر حملے' کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسرائیل اور حماس کا تنازع امریکہ کے لیے بھی ناخوشگوار نہیں ہے۔

اپنے پیغام میں امریکی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم امریکی یرغمالیوں کو گھر پہنچائیں اور اس خطے میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکیں۔ قابل ذکر ہے کہ امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس اور ان کے شوہر ڈگ ایمہوف ہر سال دیوالی مناتے ہیں۔