Bharat Express

Israel

الباربری نے الجزیرہ کو بتایا کہ اسے حملاتی ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر تھا، اس لیے وہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی جارحیت شروع ہونے تک باقاعدگی سے ماہر کے پاس جاتی تھیں۔ لیکن بم دھماکوں نے اسے ایسے جینے پر مجبور کر دیا ہے۔

الجزیرہ نے ایک بیان میں کہا: "غزہ کے وسط میں نصیرت کیمپ میں الدحدوہ کے گھر کو نشانہ بنایا گیا، جہاں انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی کال کے بعد اپنے پڑوس میں ہونے والی ابتدائی بمباری سے بے گھر ہونے کے بعد پناہ حاصل کی تھی۔"

آر رویندرا نے اپنی تقریر میں، اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے درمیان غزہ کی پٹی میں شہریوں کے لیے انسانی امداد بھیجنے کے لیے ہندوستان کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ "اس نے علاقے میں 38 ٹن خوراک اور اہم طبی سامان بھیجا ہے۔

امریکی صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکہ اسرائیل پر غزہ میں زمینی کارروائی میں تاخیر کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے فیصلے خود لے سکتا ہے۔

اسرائیل حکومت نے الجزیرہ نیٹ ورک کے آلات ضبط کرنے سمیت اسرائیل میں الجزیرہ کے دفتر کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

Israel Hamas War: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے مد نظر برطانوی وزیر اعظم رشی سنک جمعرات (19 اکتوبر 2023) کو اسرائیل پہنچے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سنک نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی ہے اور ان سے مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ …

ہندوستانی سفارت خانے نے کہا تھا کہ ہفتہ کو بین گوریون ہوائی اڈے سے دو خصوصی پروازیں روانہ ہوگی۔ پہلی پرواز مقامی وقت کے مطابق شام 5:40 پر روانہ ہوئی۔

ہندوستانی شہریوں کی دوسرے  بیچ میں دو نومولود بچوں سمیت 235 شہری شامل تھے۔ انہیں جمعہ 13 اکتوبر کو بحفاظت باہر نکالا گیا  تھا۔

اسرائیلی حملوں میں اب تک 1100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ 5000 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ تقریباً 535 رہائشی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں، تقریباً ڈھائی لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب حماس بھی غزہ کی پٹی سے اسرائیلی شہروں پر راکٹ داغ رہا ہے۔

خبر یہ بھی ہے کہ لبنان نے بھی اسرائیل پر حملے شروع کردئے ہیں ۔جنوبی لبنان سے اسرائیل کی طرف راکٹ فائر کی گئے جس کو اسرائیلی دفاعی فورسز نے آرٹلیرے کے سہارے ناکام بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے ،حالانکہ حزب اللہ نے اس حملے کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کی ہے ۔البتہ دوسری جانب حماس کا بھی حملہ جاری ہے ۔