امریکی صدر جو بائیڈن۔ (فائل فوٹو)
Israel Hamas War: حماس اسرائیل جنگ میں جنگ بندی کے حوالے سے اقوام متحدہ نے منگل (24 اکتوبر) کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا اور دونوں فریقوں سے جنگ روکنے کی درخواست کی۔ تاہم اسرائیل نے اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردن نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی قیادت کے لیے موزوں نہیں ہیں کیونکہ وہ ‘بچوں، خواتین اور بوڑھوں کے اجتماعی قتل کی مہم’ کے لیے کوئی سمجھ بوجھ نہیں دکھاتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا کہ آپ کسی ایسے شخص کے ساتھ جنگ بندی پر کیسے راضی ہو سکتے ہیں جس نے آپ کے وجود کو تباہ کرنے کی قسم کھائی ہو؟
The shocking speech by the @UN Secretary-General at the Security Council meeting, while rockets are being fired at all of Israel, proved conclusively, beyond any doubt, that the Secretary-General is completely disconnected from the reality in our region and that he views the…
— Ambassador Gilad Erdan גלעד ארדן (@giladerdan1) October 24, 2023
امریکی صدر نے کیا کہا؟
امریکی صدر سے سوال کیا گیا کہ کیا امریکہ اسرائیل پر غزہ میں زمینی کارروائی میں تاخیر کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے فیصلے خود لے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Asaduddin Owaisi: ‘فلسطین زندہ باد، فلسطین زندہ باد’، اویسی نے اسرائیل کے خلاف لگائے نعرے تو ویڈیو ہوا وائرل
Hamas terrorists were found exiting a tunnel on the Gaza coast, attempting to infiltrate southern Israel via sea.
The terrorists were thwarted and the tunnel was struck, in addition to a weapons warehouse used by the terrorists in Gaza.
— Israel Defense Forces (@IDF) October 24, 2023
‘زمینی آپریشن کے لیے تیار’
آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف، لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے کہا، “میں واضح کرنا چاہتا ہوں، ہم زمینی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔” بدھ کو اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کے جیٹ طیاروں نے شام سے اسرائیل کی طرف راکٹ داغے جانے کے بعد شامی فوج کے بنیادی ڈھانچے اور مارٹر لانچروں پر حملہ کیا۔
-بھارت ایکسپریس