Israel Palestine Conflict: اسرائیل-فلسطین کے درمیان آج 14ویں روز بھی جنگ جاری ہے۔ اس دوران اسرائیل میں مغربی لیڈران کا دورہ جاری ہے۔ برطانیہ کے وزیراعظم رشی سنک اورامریکی صدرجوبائیڈن نے تل ابیب کی حمایت کی ہے۔ اس دوران اسرائیل نے ایک بڑا فیصلہ کرکے سب کو حیران کردیا ہے۔ اس درمیان اسرائیل حکومت نے الجزیرہ نیٹ ورک کے آلات ضبط کرنے سمیت اسرائیل میں الجزیرہ کے دفتر کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق، افسران نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے الجزیرہ نیٹ ورک کی نشریات آئی ڈی ایف فوجیوں اورشہریوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ روزاسرائیل کے وزیرمواصلات نے کہا تھا کہ وہ الجزیرہ کے مقامی بیوروکوممکنہ طورپربند کرنے کی تجویزپرغورکررہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے قطری نیوزاسٹیشن پر حماس کی حمایت میں اُکسانے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ حالانکہ الجزیرہ اوردوحہ میں قطرکی حکومت نے فوری طورپراس پورے معاملے پرابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
اسرائیل کے وزیرمواصلات شلوموکرہی نے الجزیرہ چینل پرسنگین الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ الجزیرہ کے مقامی بیوروکو ممکنہ طورپربند کرنے کا مطالبہ کیا اورقطری نیوزاسٹیشن پر حماس حامیوں کو اکسانے اورغزہ سے ممکنہ حملے کے لئے اسرائیلی فوجیوں کے چال کواجاگرکرنے کا الزام لگایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Israel-Palestine Conflict: غزہ پر اسرائیلی حملے کے دوران حماس کی بڑی پیشکش، قیدیوں کی رہائی سے متعلق پیش کیا یہ بڑا فارمولہ
شلوموکرہی نے کہا کہ الجزیرہ کو بند کرنے کے مجوزہ اسرائیلی سیکورٹی افسران نے جائزہ لیا تھا۔ اب قانونی ماہرین کے ذریعہ جائزہ لیا جا رہا تھا۔ کرہی نے مزید کہا کہ وہ اسے بعد میں کابینہ میں لائیں گے۔ انہوں نے اسرائیل کے آرمی ریڈیو کو بتایا “یہ ایک ایسا اسٹیشن ہے، جواکسانے کا کام کرتا ہے، یہ ایک ایسا اسٹیشن ہے جو لوگوں کے جمع کرنے والے علاقوں (غزہ کے باہر) میں فوجیوں کی حرکتوں کو ظاہرکرتا ہے، جوغزہ کے لوگوں کو اسرائیل کے شہریوں کے خلاف اکساتا ہے۔”
بھارت ایکسپریس۔