Bharat Express

Operation Ajay: اسرائیل سے ہندوستانیوں کو بحفاظت لے کر دہلی پہنچی دوسری پرواز ، اب تک 447 افراد کو بچا لیا گیا ہے

ہندوستانی شہریوں کی دوسرے  بیچ میں دو نومولود بچوں سمیت 235 شہری شامل تھے۔ انہیں جمعہ 13 اکتوبر کو بحفاظت باہر نکالا گیا  تھا۔

اسرائیل سے ہندوستانیوں کو بحفاظت لے کر دہلی پہنچی دوسری پرواز ، اب تک 447 افراد کو بچا لیا گیا ہے

Operation Ajay: اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے ہندوستان اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کے لیے پریشان ہے۔ ہندوستان نے اسرائیل سے ہندوستانی شہریوں کی بحفاظت واپسی کے لیے ‘آپریشن اجے’ شروع کیا ہے۔ انخلاء کے اس آپریشن کے تحت اسرائیل سے ہندوستانیوں کا دوسرا بیڑا دہلی پہنچ گیا ہے۔ ایک خصوصی طیارہ 235 ہندوستانی شہریوں کو لے کر دہلی پہنچ گیا ہے۔ وزیر مملکت برائے خارجہ امور راج کمار رنجن سنگھ شہریوں کے استقبال کے لیے ہوائی اڈے پر موجود ہیں۔

ہندوستانی شہریوں کی دوسرے  بیچ میں دو نومولود بچوں سمیت 235 شہری شامل تھے۔ انہیں جمعہ 13 اکتوبر کو بحفاظت باہر نکالا گیا  تھا۔ مقامی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے طیارے نے اسرائیل سے ٹیک آف کیا۔ اس سے ایک دن پہلے 212 ہندوستانیوں کو خصوصی طیارے کے ذریعے ہندوستان لایا گیا تھا۔ بھارت نے جمعرات کو آپریشن اجے کا اعلان کیا۔ اس کا مقصد اسرائیل میں رہنے والے ہندوستانیوں کی محفوظ واپسی ہے۔ اس آپریشن کے ذریعے


اسرائیل سے صرف ان لوگوں کو لایا جا رہا ہے۔جو وہاں سے آنے کے لیے تیار ہیں۔

آپریشن ہفتہ کو بھی جاری رہے گا

اسرائیل میں ہندوستانی سفارت خانے نے کہا ہے کہ ہندوستانی شہریوں کے انخلاء کا عمل ہفتہ 14 اکتوبر کو بھی جاری رہے گا۔ سفارت خانے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ‘سفارت خانے نے آج خصوصی پرواز کے لیے رجسٹرڈ ہندوستانی شہریوں کے اگلے بیچ کو ای میل کیا ہے۔ بعد کی پروازوں کے لیے دوسرے رجسٹرڈ لوگوں کو ایک پیغام بھیجا جائے گا۔ مسافروں کا انتخاب ‘پہلے آئیے پہلے پائیے’ کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے۔ اس کے لیے مسافروں کو اپنی معلومات سفارتخانے کے ڈیٹا بیس میں فیڈ کرنا ہوگی۔

اسرائیل میں کتنے ہندوستانی رہتے ہیں؟

اسرائیل میں رہنے والے ہندوستانیوں کی تعداد 18000 ہے۔ ان میں زیادہ تر طلباء، آئی ٹی پروفیشنلز اور ہیروں کے تاجر شامل ہیں۔ بھارت واپس آنے والے لوگوں کو واپس لانے کے اخراجات حکومت خود برداشت کر رہی ہے۔ ہندوستانی شہریوں کی وطن واپسی کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ حماس اور اسرائل کے درمیان جنگ ہورہی ہے ۔ اسرائیل  غزہ  پر چاروں طرف سے اندھا دھند بم باری کربے گناہ شہروں کو قتل کررہا ہے۔اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ ایک ہفتے سے جنگ جاری ہے۔

بھارت ایکسپریس