Bharat Express

Delhi

پولیس نے کہا کہ ہماری سائبر ٹیم نے کچھ سوشل میڈیا ہینڈلز کی نشاندہی کی ہے جو پورے واقعے کے بارے میں غلط معلومات پھیلا رہے تھے۔ ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس پورے معاملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں 4 نومبر 2024 کو وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جے پی سی سے ملاقات کی۔ وفد نے معزز کمیٹی کے اراکین کو تفصیلی نمائندگی دی اور مجوزہ بل کے ساتھ اہم مسائل پر روشنی ڈالی۔

ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا تھا۔ گزشتہ ہفتے ہی میئر شیلی اوبرائے نے انتخابات کرانے کی بات کی تھی۔قابل ذکر ہے کہ میئر کے انتخاب کے معاملے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی بھی ہوئی تھی۔

راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا، "ملک کی 22 ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے لیکن کہیں بھی مفت بجلی، پانی، خواتین کے لیے مفت بس سفر، دہلی جیسے سرکاری اسکول، محلہ کلینک اور فرشتے یوجنا نہیں ہیں۔ "

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو پولیس اہلکار گاڑی کے بونٹ پر لٹک رہے ہیں اور کار سوار گاڑی کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ گاڑی کا ڈرائیور پولیس اہلکاروں کو گھسیٹتا ہوا چلاتا رہا۔

دھماکے کے چند گھنٹے بعد، ’’جسٹس لیگ انڈیا‘‘ نامی تنظیم کی ٹیلی گرام پوسٹ کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ پوسٹ میں "خالصتان زندہ باد" کے نعرے اور واٹر مارک کے ساتھ دھماکے کی کلپ بھی دکھائی گئی تھی۔ تنظیم نے بھارتی ایجنسیوں پر اس کے ارکان کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ دھماکہ ان کا جواب تھا۔

انڈیگو نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "ہم ان تمام پروازوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں جن کو خطرہ لاحق ہے۔ ہمارے لیے مسافروں اور عملے کے ارکان کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔

گنجن فاؤنڈیشن نے اپنے 20 سال مکمل کیے: بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین، منیجنگ ڈائریکٹر اور ایڈیٹر انچیف اپیندر رائے کو دہلی میں گنجن فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام 'دستک دل' پروگرام میں اعزاز سے نوازا گیا۔

میونسپل کارپوریشن کے افسر نے کہا کہ اس طرح کی مزید کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس طرح کے مزید معاملات سامنے آنے کا امکان ہے، خاص طور پر شمال مغربی دہلی کے رٹھالا علاقے میں۔

اس بارے میں شاہی عیدگاہ کمیٹی نے کہا کہ یہ زمین وقف بورڈ کی ہے۔ تاہم فی الحال کوئی تنازعہ سامنے نہیں آیا ہے۔ دراصل رانی لکشمی بائی روڈ پر ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے کا کام زوروشور سے جاری ہے۔