Bharat Express

Delhi

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو پولیس اہلکار گاڑی کے بونٹ پر لٹک رہے ہیں اور کار سوار گاڑی کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ گاڑی کا ڈرائیور پولیس اہلکاروں کو گھسیٹتا ہوا چلاتا رہا۔

دھماکے کے چند گھنٹے بعد، ’’جسٹس لیگ انڈیا‘‘ نامی تنظیم کی ٹیلی گرام پوسٹ کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ پوسٹ میں "خالصتان زندہ باد" کے نعرے اور واٹر مارک کے ساتھ دھماکے کی کلپ بھی دکھائی گئی تھی۔ تنظیم نے بھارتی ایجنسیوں پر اس کے ارکان کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ دھماکہ ان کا جواب تھا۔

انڈیگو نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "ہم ان تمام پروازوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں جن کو خطرہ لاحق ہے۔ ہمارے لیے مسافروں اور عملے کے ارکان کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔

گنجن فاؤنڈیشن نے اپنے 20 سال مکمل کیے: بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کے چیئرمین، منیجنگ ڈائریکٹر اور ایڈیٹر انچیف اپیندر رائے کو دہلی میں گنجن فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام 'دستک دل' پروگرام میں اعزاز سے نوازا گیا۔

میونسپل کارپوریشن کے افسر نے کہا کہ اس طرح کی مزید کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس طرح کے مزید معاملات سامنے آنے کا امکان ہے، خاص طور پر شمال مغربی دہلی کے رٹھالا علاقے میں۔

اس بارے میں شاہی عیدگاہ کمیٹی نے کہا کہ یہ زمین وقف بورڈ کی ہے۔ تاہم فی الحال کوئی تنازعہ سامنے نہیں آیا ہے۔ دراصل رانی لکشمی بائی روڈ پر ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے کا کام زوروشور سے جاری ہے۔

2 اور 3 اکتوبر کی درمیانی رات کالکاجی مندر میں 9ویں جماعت کے ایک طالب علم کی بجلی کا کرنٹ لگنے سے موت ہو گئی۔ جس کی وجہ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ بھگدڑ کی وجہ سے چھ دیگر زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر دو پہیہ گاڑی چلانے والوں کی نقل و حرکت پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود تینوں نوجوانوں نے اسکوٹی پر ہونے کے باوجود اس ایکسپریس وے کا انتخاب کیا۔

ڈاکٹر رچنا نےکہا کہ جہاں تک میں خواتین کے بارے میں سوچتی ہوں، خوبصورتی سب سے پہلے سامنے آتی ہے۔ میرے لیے خوبصورتی کا صرف باہری معنی نہیں ہے، اسی لیے یہاں جتنی بھی خواتین ہیں، وہ واقعی دل سے بہت خوبصورت ہیں۔

مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے کہا کہ وہ رانی لکشمی بائی کی مورتی کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں بلکہ عیدگاہ کی زمین کو بچانا چاہتے ہیں۔ دہلی وقف بورڈ نے ایک حلف نامہ دے کر انکار کیا تھا کہ اس کے پاس شاہی عیدگاہ کے قریب زمین ہے۔