Shahi Eidgah Delhi: دہلی میں شاہی عیدگاہ کے نزدیک ڈی ڈی اے پارک میں جھانسی کی رانی لکشمی بائی کا مجسمہ نصب کرنے کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ رات گئے مجسمے کو کرین کے ذریعے ڈی ڈی اے پارک منتقل کیا گیا، جہاں مورتی کو پولیس کی حفاظت میں رکھا گیا ہے۔ مورتی کی تنصیب کے لیے سیمنٹ اور اینٹوں کی تین بنیادیں تیار کی گئی ہیں لیکن وہ ابھی تک گیلی ہیں۔ جھانسی کی رانی کا مجسمہ بیس کے خشک ہونے کے بعد ہی نصب کیا جائے گا۔ ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کے مجسمے کے ساتھ ان کے دو جرنیلوں کے مجسمے بھی نصب کیے جانے ہیں، جس کے لیے بنیاد تیار کی جا رہی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ شاہی عیدگاہ کمیٹی نے رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے کی مخالفت کی تھی۔
سیکورٹی کے سخت انتظامات
اس بارے میں شاہی عیدگاہ کمیٹی نے کہا کہ یہ زمین وقف بورڈ کی ہے۔ تاہم فی الحال کوئی تنازعہ سامنے نہیں آیا ہے۔ دراصل رانی لکشمی بائی روڈ پر ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے کا کام زوروشور سے جاری ہے۔ دہلی پولیس نے بھی یہاں سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ پولیس نے پارک کی طرف جانے والی سڑک کو بند کر دیا ہے۔ پولیس کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ دہلی پولیس نے علاقے میں انڈین جسٹس کوڈ کی دفعہ 163 کا اطلاق کیا ہے۔ یعنی اس علاقے میں مظاہروں اور جلوسوں پر پابندی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Kalkaji Mandir Delhi: دہلی کے ‘کالکاجی مندر’ میں بجلی کے کرنٹ سے بھگدڑ، 1 طالب علم کی موت، متعدد زخمی
ہائی کورٹ نے کی تھی سرزنش
صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ پارک کی طرف جانے والی سڑک کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ بیریکیڈنگ کی دو تہیں کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ عارضی پولیس کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں۔ پولیس کو یہ تمام حفاظتی انتظامات کرنے پڑے کیونکہ لوگوں نے یہاں مورتی کی تنصیب کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ شاہی عیدگاہ کمیٹی نے شاہی عیدگاہ کے قریب ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے کی مخالفت کی تھی۔ کمیٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ڈی ڈی اے کی نہیں بلکہ وقف کی زمین ہے۔ ہائی کورٹ نے کمیٹی کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اس کی سرزنش بھی کی تھی۔
-بھارت ایکسپریس