Bharat Express

Shahi Eidgah

بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار گری راج سنگھ نے آسام کے سی ایم ہمنتا بسوا سرما کے بیان کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ اگر 400 سے زیادہ سیٹیں آتی ہیں تو ملک کی وراثت کاشی اور متھرا کی ترقی ہوگی۔

عدالت عظمیٰ نے پیر (29 جنوری) کو الہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم پراسٹے کو بڑھا دیا، جس میں شاہی عید گاہ مسجد کے لئے کمیشن تشکیل کرنے کی بات کہی گئی تھی۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بینچ گزشتہ اکتوبر میں الہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ مفاد عامہ کی عرضی خارج کرنے کے بعد ایڈوکیٹ مہک مہیشوری کے ذریعہ داخل خصوصی اجازت والی عرضی پر سماعت ہو رہی تھی۔

جمعہ کو سپریم کورٹ میں سماعت ہونے والی ہے، جس میں اہم بات یہ ہے کہ مسجد کمیٹی نے تمام 18 درخواستوں کو سپریم کورٹ میں منتقل کرنے کے ہائی کورٹ کے پہلے حکم کو چیلنج کیا ہے۔

جج جسٹس روہت رنجن اگروال نے سماعت کے دوران کہا کہ وارانسی کی عدالت میں سال 1991 میں دائر اصل مقدمہ قابل سماعت  ہے اور یہ عبادت گاہوں کے قانون 1991 کے تحت ممنوع نہیں ہے۔ عدالت نے نچلی عدالت کو ہدایت دی کہ اس کے سامنے زیر التوا کیس کی جلد سماعت کرے اور چھ ماہ کے اندر فیصلہ کرے۔

 اترپردیش کے متھرا میں شری کرشن جنم بھومی تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ نے فی الحال مداخلت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

 شری کرشن جنم بھومی تنازعہ پر الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے متنازعہ احاطے کا سروے کرانے کا حکم دیا ہے۔

گزشتہ 21جولائی کو سپریم کورٹ کے جسٹس سنجے کشن کول کی سربراہی والی بنچ نے عیدگاہ کمیٹی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ سے 3 ہفتوں کے اندر منتقل شدہ مقدمات کی تفصیلات دینے کو کہا تھا۔21جولائی کو سپریم کورٹ نے  تبصرہ کیا تھا کہ کیس کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اسے ہائی کورٹ میں سننا مناسب ہے۔

Shahi Idgah Masjid Mathura: سپریم کورٹ سے متھرا کی  کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دراصل، مکتی ٹرسٹ نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی، جس میں شاہی عید گاہ کی سائنٹفک سروے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Shri Krishna Janmabhoomi Case: سپریم کورٹ میں یہ عرضی شری کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ کی طرف سے داخل کی گئی ہے اور سروے کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔