Supreme Court got angry on the order to end night shift
Mathura Shahi Eidgah Case: متھرا میں شری کرشن جنم بھومی شاہی عیدگاہ مسجد کے معاملے کی سماعت جمعہ (5 جنوری) کو ہونے والی ہے۔ اس سلسلے میں مسجد کے سروے کے لیے کورٹ کمشنر کی تقرری کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ مسجد انتظام کمیٹی نے اس معاملے کی جلد سماعت کے لیے سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی۔ تاہم دسمبر کے وسط میں دائر کی گئی اس درخواست کی فوری سماعت نہیں کی گئی۔ اب اس تذکرے پر جمعہ کو سماعت ہوگی۔
سپریم کورٹ میں 18 درخواستوں کی منتقلی سے متعلق سماعت
جمعہ کو سپریم کورٹ میں سماعت ہونے والی ہے، جس میں اہم بات یہ ہے کہ مسجد کمیٹی نے تمام 18 درخواستوں کو سپریم کورٹ میں منتقل کرنے کے ہائی کورٹ کے پہلے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اس سلسلے میں تمام درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا حکم دیا تھا، جسے مسلم فریق نے غیر قانونی قرار دیا ہے۔
ہائی کورٹ نے دی تھی شاہی مسجد کے احاطے میں سروے کی اجازت
اس سے پہلے الہ آباد ہائی کورٹ نے متھرا میں شری کرشن جنم بھومی مندر سے متصل شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سروے کو منظوری دے دی ہے۔ 26 مئی 2023 کو عدالت نے شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سروے کے لیے عدالت کی نگرانی میں ایڈووکیٹ کمشنر کی تقرری کا مطالبہ قبول کر لیا تھا۔ اس کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں کیا ہے؟
دراصل، ‘بھگوان شری کرشنا ویراجمان’ اور 7 دیگر لوگوں نے پہلے الہ آباد ہائی کورٹ میں اے ایس آئی سروے کا مطالبہ کرتے ہوئے عرضی دائر کی تھی۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ بھگوان شری کرشنا کی جائے پیدائش مسجد کے نیچے ہے اور اس میں بہت سی نشانیاں ہیں جو ثابت کرتی ہیں کہ مسجد ایک ہندو مندر تھی۔ کمل کی شکل کا ایک ستون موجود ہے جو ہندو مندروں کی خصوصیت ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہاں ہندو دیوتاؤں میں سے ایک شیش ناگ کی تصویر بھی موجود ہے۔ انہوں نے اپنی پیدائش کی رات بھگوان کرشن کی حفاظت کی تھی۔ عدالت میں یہ بھی جمع کرایا گیا کہ مسجد کے ستونوں کے نچلے حصے پر ہندو مذہبی نشانات اور نقش و نگار موجود ہیں۔ اس پر الہ آباد ہائی کورٹ نے سروے کو منظوری دی تھی، جسے مسلم فریق نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس