Bharat Express

Shahi Eidgah Case

متھرا کے شاہی عیدگاہ اورکرشن جنم بھومی تنازعہ پرسپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پررضامندی ظاہرکی ہے، جس میں سبھی کیسیزکی ایک ساتھ سماعت کی بات کہی گئی تھی۔ عدالت اس معاملے میں یکم اپریل کوسماعت کرے گا۔ تبھی ایک ساتھ ہونے والی سماعت پرفیصلہ ہوسکے گا۔

اس سے قبل یہ مجسمہ لکشمی بائی چوک پر نصب کیا گیا تھا لیکن ٹریفک کے مسئلہ کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی اس سب کے درمیان سیکورٹی کے انتظامات کو بھی سخت کر دیا گیا ہے۔ مجسمے کے قریب رکاوٹیں لگا دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی پولیس اور نیم فوجی دستے بھی تعینات ہیں۔

اس بارے میں شاہی عیدگاہ کمیٹی نے کہا کہ یہ زمین وقف بورڈ کی ہے۔ تاہم فی الحال کوئی تنازعہ سامنے نہیں آیا ہے۔ دراصل رانی لکشمی بائی روڈ پر ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی لگانے کا کام زوروشور سے جاری ہے۔

دہلی کے شاہی عیدگاہ  پارک میں رانی لکشمی بائی کا مجسمہ نصب کرنے کے تنازعہ پر آج دہلی ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران عدالت نے سخت تبصرہ کیا اور کہا کہ رانی لکشمی بائی کے مجسمہ سے نماز میں کیا دقت آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 1857 کی جنگ اور اس میں رانی لکشمی بائی کے کردار کو فراموشش نہیں کرسکتے۔

مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے کہا کہ وہ رانی لکشمی بائی کی مورتی کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں بلکہ عیدگاہ کی زمین کو بچانا چاہتے ہیں۔ دہلی وقف بورڈ نے ایک حلف نامہ دے کر انکار کیا تھا کہ اس کے پاس شاہی عیدگاہ کے قریب زمین ہے۔