پولیس، ایم سی ڈی، ڈی ڈی اے عیدگاہ کمیٹی اور عوام کی میٹنگ، جانئے شاہی عیدگاہ کیس میں کیا ہوا فیصلہ
Shahi Eidgah Case: دہلی میں شاہی عیدگاہ کے نزدیک ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی کی تنصیب کو لے کر شروع ہوئے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے چار فریقوں کے درمیان میٹنگ ہوئی، جس میں لوگوں سے کہا گیا کہ وہ عدالت کے فیصلے تک امن برقرار رکھیں۔ صدر بازار تھانے میں پولیس، ایم سی ڈی، ڈی ڈی اے عیدگاہ کمیٹی اور علاقے کے ذمہ داران کے درمیان میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ کے دوران عیدگاہ کمیٹی کے لوگوں نے ڈی ڈی اے اور پولیس انتظامیہ سے کہا کہ عدالت کا حتمی فیصلہ آنے تک مورتی کی تنصیب کا کام روک دیا جائے۔
مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے کہا کہ وہ رانی لکشمی بائی کی مورتی کی مخالفت نہیں کر رہے ہیں بلکہ عیدگاہ کی زمین کو بچانا چاہتے ہیں۔ دہلی وقف بورڈ نے ایک حلف نامہ دے کر انکار کیا تھا کہ اس کے پاس شاہی عیدگاہ کے قریب زمین ہے۔
چوراہے پر مورتی لگانے کا مطالبہ
مسلم کمیونٹی کے لوگوں اور عیدگاہ کمیٹی کے لوگوں نے یہ نکتہ پیش کیا کہ اگر پارک کو چھوڑ کر عیدگاہ چوراہے پر مورتی نصب کی جاتی ہے تو علاقے کے لوگ اپنے پیسوں سے اسے نصب کرائیں۔ تاہم، ڈی ڈی اے حکام نے کہا کہ وہ عدالت کے حکم کے مطابق ایم سی ڈی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ پیر کو دوبارہ مذاکرات ہوں گے جس میں تمام فریقین کے درمیان معاہدہ طے پانے کی امید ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Waqf Amendment Bill 2024: ایڈوکیٹ شاہدعلی کا مسلم راشٹریہ منچ پر بڑا حملہ، MRM کو بتایا منافق
ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کا مجسمہ نصب کیا جائے گا
ڈی ڈی اے پارک میں رانی لکشمی بائی کی مورتی کو منتقل کرنے کا کام کچھ دنوں سے جاری تھا۔ جمعہ کو نماز جمعہ کی وجہ سے کام روک دیا گیا۔ جس جگہ مجسمہ نصب کیا جانا ہے وہاں پر دوبارہ کام شروع ہو گیا ہے۔ عیدگاہ کمیٹی نے رانی لکشمی بائی کا مجسمہ اس جگہ پر لگانے کی مخالفت کی تھی۔ مجسمہ کی تنصیب کے خلاف احتجاج کی کال بھی دی گئی تھی جس کے بعد جمعہ کے روز کام روک دیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے بھی سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ پولیس نے پارک کی طرف جانے والی سڑک کو بند کر دیا ہے۔ کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے خواتین پولیس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
-بھارت ایکسپریس