فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون
Israel Gaza War: اسرائیل اور غزہ کے درمیان جاری جنگ کو جلد ہی دو ماہ مکمل ہونے جا رہے ہیں لیکن ابھی تک یہ تنازع تھمنے کے آثار نظر نہیں آ رہے۔ اسرائیل 7 اکتوبر کو کیے گئے حملے کے باعث حماس سے جنگ لڑ رہا ہے۔ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے اب تک بڑی تباہی ہوئی ہے۔ دریں اثناء فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بدھ کے روز اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے غزہ میں ’مستقل جنگ بندی‘ کے لیے کہا۔ میکرون نے نیتن یاہو کے ساتھ فون کال کے دوران جنگ بندی کی اپیل کی۔ میکرون کے دفتر نے کہا کہ فلسطین کے علاقے کو بڑھتے ہوئے انسانی بحران کا سامنا ہے۔
غزہ میں انسانی بنیادوں پر آپریشن کرے گا فرانس
فرانسیسی صدر نے ایک بیان میں کہا کہ فرانس، اردن کے ساتھ مل کر آنے والے دنوں میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر آپریشن کرے گا۔ ایمانوئل میکرون نے بات چیت کے دوران وزیر اعظم نیتن یاہو کو غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں اور انسانی ہنگامی صورتحال پر اپنی “گہری تشویش” کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی تشدد کے خاتمے اور نئی منصوبہ بند بستیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
اسرائیلی حملوں میں اب تک 21,110 افراد ہو چکے ہیں ہلاک
حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل غزہ کی پٹی میں تباہی مچا رہا ہے۔ وہ مسلسل زمینی اور فضائی حملے کر رہا ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں عام شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل نے حماس کو تباہ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں بمباری اور زمینی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ اس کے حملوں میں اب تک تقریباً 21,110 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس