امریکی خفیہ ایجنسی نے اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی سے متعلق بڑا دعویٰ کیا ہے۔
Hamas Says 7 October Attack Was Necessary Step: اسرائیل کے ساتھ جنگ میں پھنسے حماس نے اتوارکو پہلی بار اس سے متعلق ایک عوامی رپورٹ جاری کی ہے۔ ان میں حماس نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر2023 کو اسرائیل پرکیا گیا حملہ ’ضروری‘ تھا۔ 16 صفحات پرمشتمل اس رپورٹ میں حماس نے اپنے ان حملوں کو صحیح ٹھہرایا ہے جو اس نے غزہ سرحد کے ذریعہ اسرائیل میں آکرکیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق، ان حملوں میں تقریباً 1140 افراد کی موت ہوئی تھی۔
حالانکہ انگریزی اورعربی زبان میں جاری ہوئی اس رپورٹ میں حماس نے یہ بھی کہا ہے کہ اس حملے میں کچھ غلطیاں ہوئیں۔ حماس کے مطابق، یہ غلطیاں اسرائیلی سیکورٹی اورفوجی نظام کے زوال اورغزہ کے سرحدی علاقوں میں افراتفری کی فضا پیدا ہونے کی صورت میں ہوئیں۔
اسرائیل کی سازشوں کا دیا جواب
حماس کا کہنا ہے کہ یہ حملے ضروری تھے۔ فلسطینی لوگوں کے خلاف اسرائیلی سازشوں کے جواب میں یہ ایک عام ردعمل تھا۔ واضح رہے کہ اس حملے کے دوران حماس نے تقریباً ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنالیا تھا۔ ان میں سے کچھ ہلاک ہوگئے ہیں۔
HAMAS RELEASES OCT 7 REPORT
Hamas says 7 October attacks were a ‘necessary step’. Hamas has reportedly said its 7 October attacks on Israel were a “necessary step” to “confront all Israeli conspiracies against the Palestinian people”.
According to AFP, the group said in a…
— Free the World! (@KazakhstanFree) January 21, 2024
غزہ میں جارحیت بند کرے اسرائیل
وہیں، حماس کے کنٹرول والے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے کی جارہی مسلسل بمباری میں غزہ میں اب تک 25 ہزار سے زیادہ لوگ جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ساتھ ہی حماس نے اسرائیل سے غزہ میں اس کے جارحانہ رخ پر فوراً روک لگانے کے لئے بھی کہا ہے۔ حماس نے کہا کہ ہم اس بات پرزور دیتے ہیں کہ فلسطینی افراد کے پاس اپنے مستقبل سے متعلق فیصلہ لینے اوراپنے اندرونی معاملوں کو حل کرنے کی صلاحیت ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی پارٹی کے پاس ان کے اختیار سے متعلق فیصلہ لینے کا اختیار نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔