ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے انتقال کے بعد کب ہوں گے انتخابات؟ کیا ہے عمل، یہاں جانئے سب کچھ
ایران نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد سے تعلق کے الزام میں 4 افراد کو پھانسی دے دی ہے۔ ان تمام افراد پرعراق کے کردستان علاقے سے غیرقانونی طورپرایرانی حدود میں داخل ہونے کا الزام تھا تاکہ وہ بم دھماکے کرسکیں۔ وہ ایران کے اندرخفیہ اورحساس معلومات پہنچایا کرتے تھے۔ تحقیقات کے دوران ان سے موساد کی غیر ملکی خدمات کی دستاویزات بھی ملی ہیں۔
ایران نے سپریم کورٹ میں ان کی اپیل مسترد ہونے کے بعد پیرکے روز چاروں کو پھانسی دے دی۔ ان پرالزام ہے کہ وہ عراق کے کردستان کے علاقے سے غیر قانونی طورپرایرانی حدود میں داخل ہوئے تاکہ وزارت دفاع کے لئے سازوسامان بنانے والی اصفہان فیکٹری پربمباری کی مہم کوانجام دیں۔ رپورٹ کے مطابق، ان کی یہ مہم 2022 کی گرمیوں میں اسرائیل کی موساد کی طرف سے ہونے والا تھا، لیکن ایرانی انٹلی جنس نے اسے ملتوی کردیا تھا۔
ایران اوراسرائیل ایک عرصے سے دشمن ہیں اوراس وقت ان کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے تنازع چل رہا ہے۔ اسرائیل ایران پراپنے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی حمایت کا الزام لگاتا ہے جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایرانی حکام اورسائنسدانوں کے متعدد قتل کئے ہیں۔ اسرائیل نے ایسی کارروائیوں کی نہ تو تصدیق کی ہے اورنہ ہی تردید۔ اس سے پہلے بھی موساد کے لئے کام کرنے کے الزام میں چارافراد کو پھانسی دی تھی۔ ان پربھی مبینہ طور پر جاسوسی کا الزام ثابت ہوا تھا۔ تب ایران نے اسرائیل اورمغربی خفیہ ایجنسیوں پر خانہ جنگی کی سازش کا الزام لگا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Israel-Gaza War: غزہ پرعالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے متعلق اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا اجلاس اس ہفتہ ممکن
ایران نے 2023 سے اب تک 600 سے زیادہ افراد کو دی پھانسی
ایران اوراسرائیل کے درمیان سالوں سے جنگ چل رہا ہے۔ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد حماس کو لے کرایران اوراسرائیل کے درمیان کشیدگی عروج پرپہنچ گئی ہے۔ اس سے پہلے سستان بلوچستان صوبہ میں موساد کے لئے کام کرنے کے الزام میں ایک شخص کو ایران میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ ایران کا الزام ہے کہ اسرائیل اس کے ملک میں حملے اورقتل کرا رہا ہے۔ اس سال ایران اب تک 600 افراد کو پھانسی دے چکا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔